سیر الیون کے صدر ایرنسٹ بیی کوروما نے ایبولا سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے طبی عملے کے لیے مناسب سہولتوں کی کمی پر جزوی ہڑتال کرنے والے جونئیر ڈاکٹروں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں گے۔
سیرالیون میں ایبولا وائرس سے10 ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 106 کارکن ہلاک ہو چکے ہیں جن میں وہ تین ڈاکٹر بھی شامل جن کا انتقال گزشتہ ہفتہ ہوا۔
ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ انہیں ایبولا کے علاج سے متعلق ایک ایسا یونٹ فراہم کیا جائے جس میں خون صاف کرنے والی مشین بھی ہو تاکہ وہ اپنے مریضوں کے علاج کے دوران ایبولا سے متاثر ہونے کی صورت میں اپنا علاج کر سکیں اور انہیں بیرون ملک نہ منتقل کیا جا سکے۔
ان کا مطالبہ ہے کہ ان کو بیمے کی سہولت بھی فراہم کی جائے۔
حکومتی ترجمان عبدالحی بیریتے نے کہا کہ صدر کوروما نے منگل کو سیرالیون کے ڈاکٹروں کی تنظیم کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران انہیں یقین دہانی کروائی کہ ان کے مطالبات فوری طور پر پورے کیے جائیں گے۔
بیریتے کے بقول صدر کوروما نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ وہ ایبولا کے خلاف ان کے گرانقدر کردار کو سراہتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے منگل کو کہا ہے کہ مغربی افریقہ میں سیرالیون میں ایبولا کے مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہو گئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق اب تک ایبولا سے متاثرہ تین ملکوں میں ایبولا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد17،800ہو گئی ہے جن میں سے 7,798کا تعلق سیرالیون سے ہے۔
بیریتے کا کہنا ہے کہ صدر کوروما کی طرف سے پختہ عہد کے بعد کہ ان کے مسائل کا ازالہ کیا جائے گا ڈاکٹروں نےکام پر واپس جانے کا وعدہ کیا ہے۔
تاہم ڈاکٹروں کی تنظیم کے ایک ترجمان ڈاکٹر ہودی لیمان نے کہا کہ ڈاکٹر اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں اس وقت تک حتمی فیصلہ نہیں کریں گے جب تک ان کی پوری تنظیم حکومتی تجاویز کا جائزہ نہیں لے لیتی۔