ننکانہ صاحب میں گورو نانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات
گرو نانک کے ماننے والے ہر سال 12 نومبر کو ان کا جنم دن مناتے ہیں۔ گرونانک کا جنم دن اس سال جہاں ان کی 550ویں سالگرہ کی وجہ سے خصوصیت رکھتا ہے وہیں ایک اور خاص بات کرتار پور راہداری کا افتتاح ہے۔
پاکستان میں سکھ مت کے پیروکاروں کے کئی مذہبی مقامات موجود ہیں جنہیں وہ مقدس مقامات کا درجہ دیتے ہیں۔ بابا گرونانک کا جنم استھان (پیدائش گاہ) اور ان کی سمادھی (آخری آرام گاہ)، دونوں مقامات پاکستان میں ہی موجود ہیں۔
دنیا بھر میں مقیم سکھ مت کے لاکھوں پیروکار اپنے گرونانک دیو جی کا جنم دن جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ بالخصوص برصغیر میں زیادہ جوش پایا جاتا ہے کیوں کہ سکھوں کے کئی مرکزی اور مقدس مقامات پاکستان اور بھارت کے بعض علاقوں میں موجود ہیں۔
گرونانک کے جنم دن کے موقع پر سکھ اپنے گوردواروں میں جمع ہوتے ہیں جہاں وہ اپنی عبادات اور مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔
گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں پالکی کا جلوس نکالا جا رہا ہے جو سکھوں کی مذہبی رسومات کا ایک حصہ ہے۔
اس کے علاوہ لنگر کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے جس میں کئی قسم کے کھانے بنائے جاتے ہیں۔
گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں لنگر جاری ہے۔
ننکانہ صاحب میں گوردوارہ جنم استھان کے لنگر خانے کا ایک منظر۔
گرونانک دیو جی 1469 میں آج کے لاہور سے 80 کلو میٹر فاصلے پر واقع ایک شہر ننکانہ صاحب میں پیدا ہوئے تھے جب کہ انہوں نے اپنی زندگی کے آخری ایام ضلع نارووال کے علاقے کرتار پور میں گزارے تھے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کے افتتاح کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے پاکستان آنا پہلے کی نسبت آسان ہو گیا ہے۔ دونوں ملکوں نے ہفتے کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا تھا۔
سکھ مت کے بانی اور پہلے گرو بابا گرو نانک کرتارپور میں دفن ہیں۔ ان کا انتقال 1539 میں کرتار پور میں ہوا تھا۔
کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر بھارت کی کئی اہم شخصیات بھی پاکستان آئی تھیں جنہوں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی۔