امریکہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’یو ایس ایڈ‘ کی ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ اُن کا ملک نا صرف تعلیم کے لیے بلکہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فوری فراہمی یقینی بنانے میں حکومت کی کوششوں میں مدد فراہم کر رہا ہے۔
کراچی —
امریکہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’یو ایس ایڈ‘ کی جانب سے سندھ میں 2011ء کے سیلاب سے تباہ ہونے والے اسکولوں کی دوبارہ تعمیر کے لیے 40 کروڑ روپے مالیت کے منصوبے پر کام کا آغاز کر دیا گیا۔
اس منصوبے کے تحت امریکہ کی جانب سے سندھ حکومت کو تعلیم فروغ کے لیے کام کرنے والے ادارے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ آف سندھ کو معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
یو ایس ایڈ کی ڈپٹی مشن ڈائریکٹر لیون اسکپ واسکن کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ نا صرف تعلیم کے لیے بلکہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فوری فراہمی یقینی بنانے میں حکومت کی کوششوں میں مدد فراہم کر رہا ہے۔‘‘
اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کا حجم ایک ارب روپے ہے جس میں ء2010 میں سیلاب سے متاثرہ 10 لاکھ خاندانوں کو اشیائے خوردنی، پینے کا صاف پانی اور دیگر اشیا فراہم کی گئیں۔
یو ایس ایڈ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی دوبارہ تعمیر کے پروگرام کے تحت سندھ کے سیلاب زدہ اسکولوں کی دوبارہ تعمیر کے ساتھ ساتھ عارضی اسکولوں کے قیام سمیت طالب علموں کے لیے ضروری سامان، پینے کے صاف پانی اور نکاسی آب کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
اس منصوبے کے تحت امریکہ کی جانب سے سندھ حکومت کو تعلیم فروغ کے لیے کام کرنے والے ادارے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ آف سندھ کو معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
یو ایس ایڈ کی ڈپٹی مشن ڈائریکٹر لیون اسکپ واسکن کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ نا صرف تعلیم کے لیے بلکہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فوری فراہمی یقینی بنانے میں حکومت کی کوششوں میں مدد فراہم کر رہا ہے۔‘‘
اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کا حجم ایک ارب روپے ہے جس میں ء2010 میں سیلاب سے متاثرہ 10 لاکھ خاندانوں کو اشیائے خوردنی، پینے کا صاف پانی اور دیگر اشیا فراہم کی گئیں۔
یو ایس ایڈ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی دوبارہ تعمیر کے پروگرام کے تحت سندھ کے سیلاب زدہ اسکولوں کی دوبارہ تعمیر کے ساتھ ساتھ عارضی اسکولوں کے قیام سمیت طالب علموں کے لیے ضروری سامان، پینے کے صاف پانی اور نکاسی آب کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔