انسداد ِدہشتگردی ترمیمی قانون کے مطابق رینجرز کی جانب سے کسی بھی ملزم کو تفتیش کے بعد 24 گھنٹوں کے اندرعدالت میں پیش کرکے 90 دن تک تحقیقات کی غرض سےاپنے پاس رکھ سکے گی۔
کراچی —
حکومت ِسندھ نے رینجرز کے اختیار میں مزید توسیع کر دی ہے جسکے مطابق رینجرز کسی بھی جرم میں گرفتار ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد خود تحقیقات کیلئے 90 دن تک حراست میں رکھ سکے گی جبکہ رینجرز کے ساتھ مزاحمت کرنے پر حکومت سندھ نے گولی چلانے کا حکم دیدیا ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے اتوار کے روز رینجرز اختیارات میں توسیع کا باقاعدہ نوٹفکشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سندھ رینجرز انسداد دہشتگردی ترمیمی قانون کے مطابق رینجرز کی جانب سے کسی بھی ملزم کو تفتیش کے بعد 24 گھنٹوں کے اندرعدالت میں پیش کرکے اور 90 دن تک تحقیقات کی غرض سےاپنے پاس رکھ سکے گی ملزم کی جانب سے کسی بھی قسم کی مزاحمت پر گولی ماردینے کا اختیار بھی دیاگیاہے۔
خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے احکامات وفاقی حکومت کی ہدایت پر 4 ماہ تک کیلئے توسیع کئےگئے ہیں۔
سندھ رینجرز انسداد دہشتگردی ترمیمی قانون کے مطابق رینجرز کی جانب سے کسی بھی ملزم کو تفتیش کے بعد 24 گھنٹوں کے اندرعدالت میں پیش کرکے اور 90 دن تک تحقیقات کی غرض سےاپنے پاس رکھ سکے گی ملزم کی جانب سے کسی بھی قسم کی مزاحمت پر گولی ماردینے کا اختیار بھی دیاگیاہے۔
خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے احکامات وفاقی حکومت کی ہدایت پر 4 ماہ تک کیلئے توسیع کئےگئے ہیں۔