غزہ میں سرگرم فلسطینی تنطیم حماس کے عسکری گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والے ایک دھماکے میں اس کے چھ اراکین ہلا ک ہوگئے ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ ہفتے کو ہوا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس نے اس دھماکے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے تاہم اسرائیلی حکام نے اس الزام کو مسترد کیا ہے۔
اس واقعہ کی وجوہات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں اور نا ہی حماس جس کے کنٹرول میں یہ علاقہ ہے اس نے اس واقعہ کی کوئی تفصیل بیان کی ہے۔
تاہم غزہ کے میڈیا کے مطابق یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب عسکریت پسند دھماکہ خیز مواد پر کام کر رہے تھے۔
امریکہ اور اسرائیل حماس کو دہشت گرد گروپ قرار دے چکے ہیں۔
قبل ازیں فلسطینیوں کا ایک گروپ اسرائیل کی سرحد پر نصب باڑ کو پار کر کے تھوڑے دیر کے لیے سرحد پار اس کے علاقے میں چلا گیا۔ یہ واقعہ فلسطینیوں کی طرف سے ہونے والے چھٹے ہفتہ وار عوامی احتجاج کے ایک دن کے بعد رونما ہوا۔
یہ احتجاج حماس کی طرف سے منظم کی جانے والی اس مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد حماس کی طرف سے غزہ کے علاقے کی ناکہ بندی ختم کرنا ہے اور جس کا آغاز اس وقت ہوا جب حماس نے 2007 میں اس علاقے کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔
رواں سال اس احتجاج کے دوران مارچ سے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 40 فلسطینی ہلا ک ہو چکے ہیں۔