پولیس نے بتایا ہے کہ جمعے کے روز جرمنی کے جنوب مغرب میں واقع شہر، روتم سی میں گولیاں چلنے کے ایک واقع میں چھ افراد ہلاک جبکہ ایک زخمی ہو گیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں مشتبہ والدین شامل ہیں، جبکہ دیگر ہلاک ہونے والے رشتہ دار بتائے جاتے ہیں۔
مقامی وقت کے مطابق پونے ایک بجے دوپہر ایک شخص نے پولیس کو ٹیلی فورن پر بتایا کہ اس نے کئی افراد کو ہلاک کیا ہے۔ یہ بات علاقہ پولیس سربراہ، رائنر مولر نے ایک اخباری کانفرنس میں بتائی۔
پولیس نے اس شخص کو ٹیلی فون لائن پر رکھا، جب چند منٹ بعد خود پولیس اسی مقام پر پہنچی۔ مولر نے بتایا کہ پولیس نے چھ افراد کو ہلاک کرنے والے اس 26 سالہ مشتبہ جرمن شہری کو گرفتار کیا۔
اہلکاروں نے چھ افراد کی نعشیں برآمد کیں، جن میں سے تین خواتین اور تین مردوں کی نعشیں ہیں، جن کی عمریں 36 سے 69 برس کے درمیان ہیں۔
مولر نے بتایا کہ دو دیگر افراد زخمی ہیں، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔ مشتبہ شخص نے دو بچوں کو بھی دھمکی دی، جن کی عمریں 12 سے 14 برس کے پیٹے میں ہیں۔
مولر نے کہا کہ ملزم شوٹنگ کلب کا رکن ہے جس کے پاس اسلحہ رکھنے کا لائسنس تھا۔ حکام کے خیال میں مشتبہ شخص نے نیم خودکار پستول سے فائرنگ کی تھی۔
بقول ان کے ’’محرک کے بارے میں ہم اس وقت کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ہلاک و زخمی ہونے والوں کو دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ یہ خاندانی معاملہ ہے، چونکہ تمام کے تمام رشتہ دار ہیں‘‘۔
پولیس سربراہ نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں مشتبہ فرد کی ماں اور والد بھی شامل ہیں۔ پولیس یہ معمہ حل کر رہی ہے کہ ہلاک ہونے والے دیگر افراد کی آپس میں کیا رشتہ داری ہے۔
پولیس وکیل کے انتظار میں ہے کہ وہ مشتبہ فرد کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔
راتم سی شمال مغرب میں میونخ شہر سے تقریباً 170 کلومیٹر (105 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہ قصبہ بادن وٹرمبرگ ریاست کے دیہی علاقے میں واقع ہے جس کی آبادی 5300 نفوس پر مشتمل ہے۔