پاکستان کی عدالت عظمیٰ کے جج ، چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایک مرتبہ پھر ڈیم کی تعمیر کے مخالفین کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے مخالفت کی کوشش کی آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی کی جائے گی۔
جسٹس میاں ثاقب نثارنے ہفتے کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منرل واٹر بنانے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران کہا کہ قوم کی خدمت کے علاوہ ان کا کوئی اور مقصد نہیں ، ریٹائرمنٹ کے بعد مجھے کوئی عہدہ آفر کرکے شرمندہ نہ ہوں۔
سماعت کے دوران ہی انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ہم لوگوں نے منرل واٹرپینے کی عادت اپنالی ہے ۔ ہماری اس عادت سے نوٹ کمائے جا رہے ہیں تاہم پانی کی ڈکیتی کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید ریمارکس میں کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ منرل واٹر میں منرلز ہیں بھی یا نہیں۔ پانی بیچنے والی کمپنیاں حکومت کے ساتھ پانی نکالنے کا ریٹ طے کر لیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں گھر میں خود نلکے کا پانی ابال کر پیتاہوں کیونکہ پاکستانی قوم یہ پانی پی رہی ہے۔ پانی اب سونے سے بھی زیادہ مہنگا ہے۔