ان کا کہنا تھا کہ جب تک وہ واپس نہیں جاتے وہ روس سے اپنی سیاسی پناہ کی مدت میں توسیع کی درخواست پر غور کر رہے ہیں۔
امریکہ کے خفیہ ادارے نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کے راز افشا کرنے والے خود ساختہ مفرور جاسوس ایڈورڈ اسنوڈن نے کہا ہے کہ وہ امریکہ واپس آنا چاہتا ہے۔
امریکی ٹی وی چینل این بی سی سے اپنے پہلے انٹرویو میں اسنوڈن نے برائن ولیمز کو بتایا کہ وہ خود کو ایک محب وطن سمجھتے ہیں لیکن جب تک وہ امریکہ واپس نہیں جا سکتے وہ روس سے اپنی سیاسی پناہ کی مدت میں توسیع کرنے کی درخواست پر غور کر رہے ہیں۔
انھوں نے انٹرویو میں اوباما انتظامیہ کی طرف سے ان پر لگائے گئے الزامات کا دفاع کرنے کی کوشش کی۔ امریکی حکام انھیں ایک غدار قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس نے این ایس اے کے نگرانی سے متعلق پروگرام کی معلومات افشا کر کے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ واپس جانے کے لیے کوئی معاہدہ کریں گے تو اسنوڈن کا کہنا تھا کہ وہ پہلے اس بات کو یقینی بنانا چاہیں گے کہ " ان (این ایس اے کے) پروگرامز میں اصلاحات کی گئی ہوں" اور اپنے پیچھے چھوڑ کر آنے والے ملک اور ان کے اہل خانہ کو ان کے اقدامات سے فائدہ ہو سکے۔
ینشنل سیکورٹی ایجنسی کی نگرانی کے پروگرام کی وسعت اور امریکی شہریوں کے بارے میں ٹیلی فون، انٹرنیٹ ڈیٹا کو ظاہر کرنے پر امریکہ نے اسنوڈن پر چوری اور دو بار ملکی راز افشا کرنے کا الزم عائد کیا ہے۔
اس سے پہلے بدھ کو امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ اسنوڈن "بہادری دکھائیں" اور امریکہ واپس آ کر جاسوسی کے الزمات کا سامنا کریں۔
اسنوڈن نے ایک سال پہلے این ایس اے کے دنیا بھر میں جاسوسی مہم کے بارے میں خفیہ دستاویزات کو افشا کرنے کے بعد روس میں سیاسی پناہ لی تھی۔
امریکی ٹی وی چینل این بی سی سے اپنے پہلے انٹرویو میں اسنوڈن نے برائن ولیمز کو بتایا کہ وہ خود کو ایک محب وطن سمجھتے ہیں لیکن جب تک وہ امریکہ واپس نہیں جا سکتے وہ روس سے اپنی سیاسی پناہ کی مدت میں توسیع کرنے کی درخواست پر غور کر رہے ہیں۔
انھوں نے انٹرویو میں اوباما انتظامیہ کی طرف سے ان پر لگائے گئے الزامات کا دفاع کرنے کی کوشش کی۔ امریکی حکام انھیں ایک غدار قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس نے این ایس اے کے نگرانی سے متعلق پروگرام کی معلومات افشا کر کے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ واپس جانے کے لیے کوئی معاہدہ کریں گے تو اسنوڈن کا کہنا تھا کہ وہ پہلے اس بات کو یقینی بنانا چاہیں گے کہ " ان (این ایس اے کے) پروگرامز میں اصلاحات کی گئی ہوں" اور اپنے پیچھے چھوڑ کر آنے والے ملک اور ان کے اہل خانہ کو ان کے اقدامات سے فائدہ ہو سکے۔
ینشنل سیکورٹی ایجنسی کی نگرانی کے پروگرام کی وسعت اور امریکی شہریوں کے بارے میں ٹیلی فون، انٹرنیٹ ڈیٹا کو ظاہر کرنے پر امریکہ نے اسنوڈن پر چوری اور دو بار ملکی راز افشا کرنے کا الزم عائد کیا ہے۔
اس سے پہلے بدھ کو امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ اسنوڈن "بہادری دکھائیں" اور امریکہ واپس آ کر جاسوسی کے الزمات کا سامنا کریں۔
اسنوڈن نے ایک سال پہلے این ایس اے کے دنیا بھر میں جاسوسی مہم کے بارے میں خفیہ دستاویزات کو افشا کرنے کے بعد روس میں سیاسی پناہ لی تھی۔