کینیا نے کہا ہے کہ وہ قرن افریقہ کے قریب انٹرنیشنل فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے صومالی قزاقوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھے گا۔
خارجہ امور کے وزیر موسیٰ وطن گولا نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکام مشتبہ قزاقوں پر کیسوں کی بنیاد پر الگ الگ مقدمے چلائیں گے۔
کینیا نے گذشتہ ماہ اپنے عدالتی نظام پرکام کے بوجھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مشتبہ قزاقوں کو گرفتار کرنا اور ان پر مقدمے چلانا بند کردے گا۔
مسٹر وطن گولا نے نیروبی میں یورپی یونین کی ایک اعلیٰ سفارت کار کیتھرائن اشتون کے ساتھ ایک مشترکہ نیوزکانفرنس میں یہ بات کہی۔ اشتون قزاقوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں مزید مدد کے لیے دباؤ ڈالنے کی غرض سے علاقے کا دورہ کررہی ہیں۔
یورپی یونین اور دوسری طاقتوں کی بحریہ کی فورسز اکثر اوقات صومالیہ کے قزاقوں کو سمندر سے گرفتار کرلیتی ہیں لیکن وہ انہیں انصاف کے کٹہرے تک لانے کےسلسلے میں حائل پیچیدگیوں اور درکار مہنگے قانونی طریقوں کے باعث چھوڑ دیتی ہیں ۔