پینٹاگان نے بدھ کے دِن بتایا ہے کہ تجزیہ کار ابھی اِس کارروائی سے حاصل ہونے والے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں، جو، ترجمان کے بقول، جنوبی صومالیہ میں کی جانے والی ’ایک مربوط کارروائی‘ تھی
واشنگٹن —
صومالیہ میں ذرائع نے بتایا ہے کہ اتوار کے روز ایک امریکی ڈرون حملے میں ’الشباب‘ دہشت گرد گروپ کا سرغنہ ہدف بنتے بنتے رہ گیا۔
دہشت گرد گروہ کے ذرائع اور صومالیہ میں افریقی یونین کے مشن کے قریبی ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’صومالی سروس‘ کو بتایا کہ احمد عبدی گودانی اِس ڈرون حملے کی زد میں تھا، جو کارروائی شبیلی کے نچلے علاقے میں براوے کے شمال میں کی گئی۔
پینٹاگان نے بدھ کے دِن بتایا ہے کہ تجزیہ کار ابھی اِس کارروائی سے حاصل ہونے والے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں، جو، ترجمان کے بقول، جنوبی صومالیہ میں کی جانے والی ’ایک مربوط کارروائی‘ تھی۔
صومالی شدت پسند ذرائع کا کہنا ہے کہ گودانی زندہ ہیں، حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہو پایا، آیا الشباب کا سرغنہ زخمی ہوا ہے۔
گودانی کے ایک اعلیٰ مشیر، احمد عبدل القادر، جنھیں ’اسکودق‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے، وہ کار پر کئے جانے والے میزائل حملے میں ڈرائیور سمیت ہلاک ہوا۔
صومالیہ میں ذرائع نے بتایا ہے کہ عین ممکن ہے کہ اس کارروائی سے قبل گودانی اور اسکودق کی آپس میں ملاقات ہوئی ہو، اور یہ کہ گودانی کو کار کے ذریعے سفر کرنا تھا، جسے ہدف بنایا گیا۔
اُن کا کہنا ہے کہ الشباب نے جاسوسی کے شبہے پر براوے کے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔
پیر کے روز، امریکی محکمہٴخارجہ کے ترجمان، کرنل اسٹیو وارن نے اِس ڈرون حملے کی تصدیق کی، تاہم مزید تفصیل نہیں بتائی۔
امریکی فوج نے صومالیہ میں الشباب کے لیڈروں کو ہدف بنانے کی غرض سے بارہا ڈرون حملوں کا سہارا لیا ہے۔
اکتوبر میں، ایک امریکی ڈرون حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں القاعدہ سے منسلک گروہ کے اعلیٰ ارکان سوار تھے، جس میں دھماکہ خیز ہتھیار بنانے کا چوٹی کا ایک ماہر ہلاک ہوا۔
دہشت گرد گروہ کے ذرائع اور صومالیہ میں افریقی یونین کے مشن کے قریبی ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’صومالی سروس‘ کو بتایا کہ احمد عبدی گودانی اِس ڈرون حملے کی زد میں تھا، جو کارروائی شبیلی کے نچلے علاقے میں براوے کے شمال میں کی گئی۔
پینٹاگان نے بدھ کے دِن بتایا ہے کہ تجزیہ کار ابھی اِس کارروائی سے حاصل ہونے والے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں، جو، ترجمان کے بقول، جنوبی صومالیہ میں کی جانے والی ’ایک مربوط کارروائی‘ تھی۔
صومالی شدت پسند ذرائع کا کہنا ہے کہ گودانی زندہ ہیں، حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہو پایا، آیا الشباب کا سرغنہ زخمی ہوا ہے۔
گودانی کے ایک اعلیٰ مشیر، احمد عبدل القادر، جنھیں ’اسکودق‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے، وہ کار پر کئے جانے والے میزائل حملے میں ڈرائیور سمیت ہلاک ہوا۔
صومالیہ میں ذرائع نے بتایا ہے کہ عین ممکن ہے کہ اس کارروائی سے قبل گودانی اور اسکودق کی آپس میں ملاقات ہوئی ہو، اور یہ کہ گودانی کو کار کے ذریعے سفر کرنا تھا، جسے ہدف بنایا گیا۔
اُن کا کہنا ہے کہ الشباب نے جاسوسی کے شبہے پر براوے کے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔
پیر کے روز، امریکی محکمہٴخارجہ کے ترجمان، کرنل اسٹیو وارن نے اِس ڈرون حملے کی تصدیق کی، تاہم مزید تفصیل نہیں بتائی۔
امریکی فوج نے صومالیہ میں الشباب کے لیڈروں کو ہدف بنانے کی غرض سے بارہا ڈرون حملوں کا سہارا لیا ہے۔
اکتوبر میں، ایک امریکی ڈرون حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں القاعدہ سے منسلک گروہ کے اعلیٰ ارکان سوار تھے، جس میں دھماکہ خیز ہتھیار بنانے کا چوٹی کا ایک ماہر ہلاک ہوا۔