دنیا صومالیہ کو تنہا نہیں چھوڑدے گی: عالمی ادارے کے سربراہ کا بیان

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے وعدہ کیا ہے کہ عالمی ادارہ صومالیہ کی جدو جہد کا محض تماشہ نہیں کرے گا، نہ ہی اُسے اُس کے حال پر چھوڑا جائے گا۔

مسٹر بان نے کہا کہ صومالی دارالحکومت مقدیشو میں صدارتی محل پر اتوار کو ہونے والا حملہ اِس چیلنج کی فوری نوعیت اور سطح کی نشاندہی کرتا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سربراہ نے یہ بات ترکی کے شہر استنبول میں صومالیہ پر ہونے والی سہ روزہ کانفرنس میں شرکت کے بعد واپسی پرنیو یارک میں کہی۔

مسٹر بان نے کہا کہ اجلاس نے صومالی حکومت کو یہ پیغام دیا ہے کہ سکیورٹی اور حقِ حاکمیت کے اصولوں کے پیش نظر وہ تلخ معاملات سے نبرد آزما ہونے کے لیے اپنا لازمی کردار ادا کرے۔

اُنھوں نے کہا کہ صومالیہ کے پانیوں میں قزاقی کا مسئلہ اُس وقت تک نہیں رُکے گا جب تک ، سکیورٹی فورسز کو مضبوط کرنے اور معیشت کی تعمیرِ نو کے ذریعے ملک کے اندر بنیادی اسباب کے حل پر دھیان نہیں دیا جائے گا۔

عینی شاہدین نے اتوار کو بتایا کہ صدارتی محل کے قریب لڑائی میں کم سے کم 14افراد اُس وقت ہلاک ہوئے جب حکومت اور افریقی یونین کی فوجوں نے مذہبی شدت پسند گروپ، الشہاب کی پیش قدمی کو روکا۔