امریکہ کی ریاست ساؤتھ کیرولائنا میں دو ایسے مریض سامنے آئے ہیں جن میں جنوبی افریقہ میں پائی جانے والی کرونا وائرس کی ایک قسم کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ میں رپورٹ ہونے والے اس نوعیت کے یہ پہلے کیسز ہیں۔
کرونا وائرس کی یہ جنوبی افریقی قسم شدید تکلیف کا سبب بنتی دکھائی نہیں دیتی۔ تاہم امریکہ میں بیماریوں پر قابو پانے اور بچاؤ کے ادارے 'سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن' (سی ڈی سی) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابتدائی معلومات اور ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ کرونا کی یہ قسم دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ آسانی اور تیزی سے پھیل سکتی ہے۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس کی مذکورہ قسم ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب عالمی ادارۂ صحت کے ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم چین کے شہر ووہان میں موجود ہے۔ اس ٹیم نے جمعے سے کرونا وائرس کے آغاز کی تحقیقات کے سلسلے میں اپنا کام بھی شروع کر دیا ہے۔
SEE ALSO: امریکہ: کرونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف ویکسین کو مزید مؤثر بنانے کا کام شروعچارلسٹن میں میڈیکل یونیورسٹی آف ساؤتھ کیرولائنا میں متعدی امراض کی ماہر ڈاکٹر کروتیکا کپلی کے مطابق کرونا کی جنوبی افریقی قسم کا سامنے آنا خطرناک ہے۔ کیوں کہ اس کا مطلب ہے کہ ملک میں ایسے کئی مزید کیسز موجود ہیں جو اب تک سامنے نہیں آئے۔
ڈاکٹر کروتیکا نے ان خیالات کا اظہار 'سی بی ایس نیوز' کے ساتھ ایک انٹرویو میں کیا۔ اُن کے بقول کرونا وائرس کی جنوبی افریقی قسم غالباً زیادہ افراد میں پائی جاتا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ ساؤتھ کیرولائنا میں کرونا کی جنوبی افریقی قسم کے کیسز کا تعلق سفر یا میل ملاپ سے نظر نہیں آتا۔
وائرسز کا شکلیں بدلنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ اب تک برطانیہ اور برازیل میں پانے جانے والی کرونا کی اقسام بھی سامنے آ چکی ہیں.