جنوبی کوریا کے صدر سرکاری دورے پر امریکہ پہنچ گئے

جنوبی کوریا کے صدر سرکاری دورے پر امریکہ پہنچ گئے

جنوبی کوریا کے صدر لی میانگ بک تجارت اور سلامتی کے معاملات پر تبادلہ خیال کے لیے سرکاری دورے پر امریکہ پہنچے ہیں۔

جمعرات کو دارالحکومت واشنگٹن میں واقع 'وہائٹ ہائوس' آمد پر امریکہ کے صدر براک اوباما نے اپنے ہم منصب کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کا باہمی اتحاد ہمیشہ سے زیادہ مضبوط ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کی صورت میں امریکہ کو ایک ایسا عالمی اتحادی میسر ہے جو ان کے بقول 21 ویں صدی میں قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالنے جارہا ہے۔

صحافیوں سے گفتگو میں جنوبی کوریا کے صدر لی نے صدر اوباما کا اپنا قریب ترین دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس کی جانب سے ایک روز قبل منظور کیا جانے والا 'فری ٹریڈ' معاہدہ دونوں ممالک کی فتح ہے۔

صدر لی کا کہنا تھا کہ معاہدہ سے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جب کہ اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کی باہمی سرمایہ کاری کا حجم بھی بڑھے گا۔ ان کےبقول معاہدہ کی بدولت دونوں ممالک کی معشیتیں ترقی کریں گی۔

پریس کانفرنس کے بعد دونوں رہنمائوں نے مذاکرات کیے جن میں ممکنہ طور پر شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات کا معاملہ سرِ فہرست رہا ہوگا۔

ملاقات کے بعد جنوبی کوریا کے صدر امریکی کانگریس سے خطاب کریں گے جب کہ بعد ازاں صدر اوباما کی جانب سے مہمان صدر کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا۔