اقوام متحدہ نے جنوبی سوڈان کی ریاستِ جونگلائی میں تشدد کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے، جہاں جمعرات سے قبائلی فسادات کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پیر کو جنوبی سوڈان میں اقوامِ متحدہ کے مشن نے بتایا کہ لڑائی کےنتیجے میں مبینہ طور پر 600ہلاکتیں واقع ہوچکی ہیں جب کہ کم از کم 750افراد زخمی ہوئے ہیں۔
جنوبی سوڈان کےعہدے داروں کا کہنا ہے کہ مرلی اور لو نوئر قبیلوں کے درمیان یہ لڑائی مویشیوں کے تنازعے پر چھڑگئی ہے۔ مویشی اور زمین کے معاملات پردونوں قبائل اکثرو بیشتر جھگڑتے رہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کی نمائندہٴ خصوصی، ہلڈا جانسن کا کہنا ہے کہ تشدد کے واقعات کو روکنے اورمفاہمتی کوششیں کرنے کا مطالبہ کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ایک مقامی امن عمل کی حمایت کا خواہاں ہے اور اِس کے لیے تیار ہے ۔
استصوابِ رائے کے نتیجے میں شمال سے علیحدہ ہونے کے بعد، گذشتہ ما ہ جنوبی سوڈان نئے آزاد ملک کی حیثیت سے دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا ہے۔
نیا ملک قبائلی تشدد اور حکومت اور باغی میلشیاؤں کے درمیان لڑائی میں الجھا ہوا ہے۔