امریکی خلائی ایجنسی 'ناسا' نے شٹل 'اینڈیور' کی خلاء میں روانگی دو روز کیلیے موخر کردی ہے۔
جمعہ کے روز شٹل کی روانگی سے کچھ گھنٹے قبل جاری کردہ بیان میں 'ناسا' نے 'اینڈیور' کو گرم رکھنے کے نظام میں آنے والی خرابیوں کے باعث شٹل کی روانگی دو روز کیلیے موخر کرنے کا اعلان کیا۔
شٹل لانچ کے ڈائریکٹر مائیک لین بیچ کے مطابق تیکنیکی عملے کو شٹل میں آنے والے مسائل کے حل کیلیے کم از کم 48 گھنٹے درکار ہیں۔
شٹل اینڈیور کو امریکہ کی جنوبی ریاست فلوریڈا میں واقع کینیڈی اسپیس اسٹیشن سے جمعہ کے روز خلاء میں روانہ ہونا تھا۔ ناسا کے مطابق خلائی شٹل کی روانگی کی تقریب میں امریکی صدر براک اوباما اور خاتونِ اول مشیل اوباما کو بھی اپنی دونوں صاحبزادیوں کے ساتھ شریک ہونا تھا۔
'اینڈیور' اور اس میں سوار چھ خلاء باز دو ارب ڈالرز کی مالیت سے تیار کردہ 'ایلفا میگنیٹک اسپیکٹرومیٹر' نامی مشین بین الاقوامی خلائی اسٹیشن لے جارہے ہیں۔ مذکورہ مشین کائنات میں مقناطیسی شعاعوں کا پتا لگانے کی صلاحیت کی حامل ہے اور اسے بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں نصب کیا جائے گا۔
'اینڈیور' ناسا کے خلائی شٹلز کے بیڑے میں شامل کی گئی چھٹی شٹل تھی جسے 'چیلنجر' کی جگہ سنبھالنے کیلیے تیار کیا گیا تھا۔ شٹل 'چیلنجر' جنوری 1986ء میں ایک خلائی سفر پر روانہ ہوتے ہی دھماکے سے پھٹ گئی تھی۔ حادثہ میں شٹل میں سوار تمام سات خلاء باز ہلاک ہوگئے تھے۔
'اینڈیور' نے اپنی پہلی پرواز 7 مئی 1992ء کو بھری تھی اور شٹل کی آئندہ چند روز میں ہونے والی خلاء کیلیے روانگی اس کی 25 ویں اورآخری پرواز ہوگی۔ آخری خلائی سفر سے واپسی کے بعد 'اینڈیور' کو لاس اینجلس کے 'کیلیفورنیا سائنس سینٹر' میں عوامی نمائش کیلیے رکھ دیا جائے گا۔