امریکی ارب پتی ایلن مسک نے منگل کے روز ایک ٹویٹ میں اعلان کیا ہے کہ ان کی نجی خلائی کمپنی اسپیس ایکس اپنے خلائی جہاز اسٹارشپ راکٹ کو 2030 سے پہلے مریخ پر اتارنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
نجی خلائی کمپنی اسپیس ایکس نے اب تک اس مقصد کے لیے 85 کروڑ ڈالر تک سرمایہ اکٹھا کیا ہے۔ رواں ماہ مارچ کی چار تاریخ کو اسپیس ایکس کا ایک اسٹارشپ راکٹ لانچ کے تجربے کے بعد اترتے ہوئے دھماکے سے پھٹ گیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس سے اڑان بھرنے والا یہ اسٹارشپ زمین سے چھ میل بلندی تک گیا اور جب واپس لینڈ کرنے لگا تو زمین سے ٹکرا کر ایک دم دھماکے سے پھٹ گیا۔
اس سے پہلے ایسے ہی دو اسٹارشپ کے نمونے پچھلے برس دسمبر اور رواں برس فروری میں بھی اتنی ہی اونچائی تک پہنچ کر لینڈنگ کے دوران پھٹ گئے تھے۔
ایس این 9 اسٹارشپ راکٹ کا نمونہ کمپنی کی جانب سے 100 ٹن کارگو اور انسانوں کو خلا میں لے جانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اسے مستقبل میں چاند اور مریخ پر خلائی مشن لے جانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
مسک نے، جو ٹیسلا، نیورالنک اور بورنگ کارپوریشن کے سربراہ ہیں، منگل کے روز ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’’مریخ پر ایک خود انحصار اڈہ بنانا ایک مشکل منزل ہے۔‘‘
اسپیس ایکس کا منصوبہ ہے کہ زمین کے گرد گھومنے والے جہاز کی پہلی فلائیٹ اس سال کے آخر میں چلائی جائے۔ ایلن مسک کا کہنا ہے کہ وہ جاپانی ارب پتی یاسوکا مائیزاوا کو اپنی سٹارشپ پر 2023 تک چاند کے مدار میں سفر کے لئے لے کر جائیں گے۔