واقعہ اٹلی کے خلا باز لوکا پرمیٹانو کے ساتھ اس وقت پیش آیا جب وہ منگل کو اپنے ایک ساتھی کے ساتھ 'اسپیس اسٹیشن' کی مرمت کی غرض سے اسٹیشن کے باہر خلا میں موجود تھے۔
واشنگٹن —
بین االاقوامی خلائی اسٹیشن پر تعینات خلابازوں کو اس وقت عجیب و غریب صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑا جب خلا میں چہل قدمی کے دوران میں ایک خلا باز کے ہیلمٹ میں پانی بھرگیا۔
امریکی خلائی ادارہ 'ناسا' کے مطابق واقعہ اٹلی کے خلا باز لوکا پرمیٹانو کے ساتھ اس وقت پیش آیا جب وہ منگل کو اپنے ایک ساتھی کے ساتھ 'اسپیس اسٹیشن' کی مرمت کی غرض سے اسٹیشن کے باہر خلا میں موجود تھے۔
'ناسا' کے مطابق پرمیٹانو کے ہیلمٹ میں جمع ہونے والا پانی اتنا زیادہ تھا کہ وہ ان کی آنکھوں، ناک اور منہ میں داخل ہوگیا جس کے باعث وہ ریڈیو کے ذریعے سننے اور بولنے سے بھی معذور ہوگئے تھے۔
اس صورتِ حال پر امریکی شہر ہیوسٹن میں قائم 'ناسا' کے 'مشن کنٹرول روم' نے دونوں خلابازوں کو فوری طور پر چہل قدمی ترک کرکے واپس 'اسپیس اسٹیشن' پہنچنے کا حکم دیا۔
'ناسا' حکام کے مطابق پانی کے ہیلمٹ میں داخل ہونے کی وجہ سے اطالوی خلا باز کی حالت اتنی غیر ہوچکی تھی کہ انہیں 'اسپیس اسٹیشن' تک پہنچنے کے لیے اپنے ساتھی کرسٹوفر کیسیڈی کی مدد لینا پڑی۔
پرمیٹانو اور کیسیڈی کے خلائی اسٹیشن واپس پہنچنے کے بعد وہاں موجود باقی چاروں خلاباز وں نے تیزی سے اطالوی خلابازکو سنبھالا اور انہیں ان کے ہیلمٹ سے نجات دلائی۔
حکام کے مطابق اطالوی خلاباز کے ہیلمٹ میں جمع ہونے والا پانی نصف لیٹر تک تھا۔
تاحال 'ناسا' حکام پانی کے اخراج کے مقام کا تعین کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں لیکن امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ خلاباز کے 'ہیلمٹ' میں موجود اس 'ڈرنک بیگ' سے خارج ہوا ہوگا جسے خلا باز خلا میں چہل قدمی کے دوران میں پینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ 'ناسا' کی جانب سے 'بین الاقوامی خلائی اسٹیشن' پر موجود خلابازوں کی خلا میں طے شدہ چہل قدمی کو درمیان میں شاذ ہی روکا جاتا ہے۔ لیکن منگل کو پیش آنے والے واقعے کے بعد 'ناسا' حکام کو چھ گھنٹے دورانیے پر مشتمل چہل قدمی ہنگامی طورپر ڈیڑھ گھنٹے ہی میں ختم کرنا پڑی۔
امریکی خلائی ادارہ 'ناسا' کے مطابق واقعہ اٹلی کے خلا باز لوکا پرمیٹانو کے ساتھ اس وقت پیش آیا جب وہ منگل کو اپنے ایک ساتھی کے ساتھ 'اسپیس اسٹیشن' کی مرمت کی غرض سے اسٹیشن کے باہر خلا میں موجود تھے۔
'ناسا' کے مطابق پرمیٹانو کے ہیلمٹ میں جمع ہونے والا پانی اتنا زیادہ تھا کہ وہ ان کی آنکھوں، ناک اور منہ میں داخل ہوگیا جس کے باعث وہ ریڈیو کے ذریعے سننے اور بولنے سے بھی معذور ہوگئے تھے۔
اس صورتِ حال پر امریکی شہر ہیوسٹن میں قائم 'ناسا' کے 'مشن کنٹرول روم' نے دونوں خلابازوں کو فوری طور پر چہل قدمی ترک کرکے واپس 'اسپیس اسٹیشن' پہنچنے کا حکم دیا۔
'ناسا' حکام کے مطابق پانی کے ہیلمٹ میں داخل ہونے کی وجہ سے اطالوی خلا باز کی حالت اتنی غیر ہوچکی تھی کہ انہیں 'اسپیس اسٹیشن' تک پہنچنے کے لیے اپنے ساتھی کرسٹوفر کیسیڈی کی مدد لینا پڑی۔
پرمیٹانو اور کیسیڈی کے خلائی اسٹیشن واپس پہنچنے کے بعد وہاں موجود باقی چاروں خلاباز وں نے تیزی سے اطالوی خلابازکو سنبھالا اور انہیں ان کے ہیلمٹ سے نجات دلائی۔
حکام کے مطابق اطالوی خلاباز کے ہیلمٹ میں جمع ہونے والا پانی نصف لیٹر تک تھا۔
تاحال 'ناسا' حکام پانی کے اخراج کے مقام کا تعین کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں لیکن امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ خلاباز کے 'ہیلمٹ' میں موجود اس 'ڈرنک بیگ' سے خارج ہوا ہوگا جسے خلا باز خلا میں چہل قدمی کے دوران میں پینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ 'ناسا' کی جانب سے 'بین الاقوامی خلائی اسٹیشن' پر موجود خلابازوں کی خلا میں طے شدہ چہل قدمی کو درمیان میں شاذ ہی روکا جاتا ہے۔ لیکن منگل کو پیش آنے والے واقعے کے بعد 'ناسا' حکام کو چھ گھنٹے دورانیے پر مشتمل چہل قدمی ہنگامی طورپر ڈیڑھ گھنٹے ہی میں ختم کرنا پڑی۔