اسپیس ایکس نے ایندھن بھرنے کے دوران ایک خرابی کی نشاندہی کے بعد پیر کو اپنے دیوہیکل راکٹ کو خلا میں روانہ کرنے کی اپنی پہلی کوشش منسوخ کردی۔
ایلون مسک کی کمپنی نے میکسیکو کی سرحد کے قریب ٹیکساس کے جنوبی حصے میں اپنے اسٹار شپ راکٹ کو خلا میں بھیجنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس دیوہیکل دو منزلہ راکٹ کی لمبائی394 فٹ ہے۔
راکٹ کے نچلے حصے میں انتہائی تیز رفتار بوسٹر نصب ہیں جب کہ دوسری منزل میں نصب کیپسول میں مسافروں اور سامان لے جانے کے لیے جگہ رکھی گئی ہے۔یہ کیپسول بار بار استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اور اسے واپس زمین پر بھی اتارا جا سکتا ہے۔
راکٹ کی روانگی کے لیے کاؤنٹ ڈاؤن، یعنی الٹی گنتی شروع کیے جانے کے تقریباً 40 سیکنڈ بعد ایندھن بھرنے کا عمل اس وقت روک دیا گیا جب یہ پتہ چلا کہ راکٹ کے پہلے حصے کے بوسڑ کا والو پھنس گیا ہے۔
لانچ کی نگرانی کرنے والے والو ںکو بروقت ٹھیک نہ کر سکے جس کی وجہ سے اس کوشش کو منسوخ کرنا پڑا۔ تاہم کاؤنٹ ڈاؤن جاری رہا اور راکٹ میں ایندھن بھرنے کی مشق پوری کی گئی۔
راکٹ پر کوئی شخص سوار تھا اور نہ ہی اس میں خلا میں بھیجنے کے لیے راکٹ رکھے گئے تھے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کم ازکم بدھ کے روز تک راکٹ میں ایندھن بھرنے کی کوئی نئی کوشش نہیں کی جائے گی۔
مسک نے فلائٹ ملتوی ہونے کے بعد اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ، ’’آج ہم نے بہت کچھ سیکھاہے‘‘۔
ایلون مسک کی خلائی کمپنی اپنے اسٹارشپ راکٹ کے ذریعے چاند اور آخرکار مریخ پر انسانوں اور سامان بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اسٹار شپ راکٹ کو خلا میں بھیجنے کا منظر دیکھنے کے لیے اس طرف جانےوالی واحد سڑک پر کاروں، گاڑیوں اور کیمپ لگانے والوں کا ہجوم اکھٹا ہو گیا تھا۔ یہاں تک کہ اس سڑک پر لوگوں کو سائیکلوں اور گھوڑوں پر بھی جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
SEE ALSO: اسپیس ایکس 2030 سے پہلے مریخ پر خلائی جہاز اتارے گا، ایلن مسکلانچنگ پیڈ پر سٹین لس سٹیل کا بنا ہوا دیو قامت راکٹ دور سے دکھائی دے رہا تھا۔ سپیس ایکس کے مرکز کے داخلی دروازے سے لے کر دو میل کے فاصلے تک سڑک پر لوگوں کا ہجوم امڈ آیا تھا۔
پیر کے روز شائقین کو اس علاقے میں جانے سے روک دیا گیا تھا ۔
ٹیکساس کے قصبے مشن سے ارنسٹو اور ماریا کیریون نے لانچ کا نظارہ کرنے کے لیے اپنی پانچ اور سات سالہ دوبیٹیوں کے ساتھ دو گھنٹے کا سفر کیا۔
ماریہ نے بتایا کہ لانچ منسوخ ہونے کا ہمیں افسوس ہوا ہے۔
وہ کسی اور دن لانچنگ دیکھنے کے لیے دوبارہ نہیں آسکتیں ۔ اس لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ پیر کا دن ساحل پر تفریح کر کے گزاریں گے۔ جب کہ وسکانسن کے علاقے گرین بے سے آنے والی مشیل وینکامپٹن ہوٹ نے کہا کہ وہ لانچنگ دیکھنے کے لیے دوبارہ واپس آئیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے مواقع زندگی میں ایک آدھ بار ہی ملتے ہیں۔
(اس خبر کے لیے کچھ معلومات اے پی اور رائٹرز سے لی گئیں ہیں)