دنیا کا طاقت ور ترین راکٹ مریخ کے قریبی مدار کے لیے روانہ

’فالکن ہیوی‘ نے اُسی مقام سے پرواز بھری جسے تقریباً 50 برس قبل چاند پر انسان کو روانہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ اُڑان بھرنے کے بعد، ’ہیوی فالکن‘ آج تک روانہ کیا جانے والا طاقتور ترین راکیٹ ہے، جس کی رفتار عام راکیٹ سے دوگنا ہے

’اسپیس ایکس‘ نامی بڑا نیا راکیٹ منگل کے روز خلا کی جانب روانہ کیا گیا۔ اسپیس ایکس کی مریخ کے قریبی مدار کی یہ پہلی آزمائشی پرواز ہے، جس میں سرخ رنگ کی اسپورٹس کار رکھی گئی ہے، جسے مریخ سے آگے لامتناہی راستے پر سفر کے لیے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

’فالکن ہیوی‘ نے اُسی مقام سے پرواز بھری جسے تقریباً 50 برس قبل چاند پر انسان کو روانہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ اُڑان بھرنے کے بعد، ’ہیوی فالکن‘ آج تک روانہ کیا جانے والا طاقتور ترین راکیٹ ہے، جس کی رفتار عام راکیٹ سے دوگنا ہے۔

فلوریڈا کے کیپ کیناورل میں ’کینیڈی اسپیس سینٹر‘ پر تین بوسٹر اور 27 انجنوں کو چلایا گیا، جب راکیٹ دیکھتے ہی دیکھتے آنکھوں سے اوجھل ہوگیا، ایسے میں جب قریبی ساحلوں، پُلوں اور سڑکوں پر لوگوں کا ہجوم موجود تھا جس نے راکیٹ کو خلا کی جانب جاتے ہوئے دیکھا، جسے تیز ہوا کے باعث دو گھنٹوں کی تاخیر سے روانہ کیا گیا۔

دونوں بوسٹروں کو ’ریسائیکل‘ کیا گیا اور درج پروگرام کو پختہ کیا گیا، تاکہ کیپ کنیاورل پر واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

’اسپیس ایکس‘ کے چیف اگزیکٹو، ایلون مسک ’ٹیسلا روڈسٹر‘ راکیٹ کے مالک ہیں، جو شمسی مدار میں داخل ہوتے ہوئے مریخ تک پہنچے گا۔ الیکٹرک کار ’ٹیسلا‘ کو تیار کرنے کے پروگرام کےسربراہ کے طور پر، اُنھوں نے خلائی جہاز کی افتتاحی پرواز کو ایک ڈرامائی رنگ دینے کی اپنی کوشش کو مقدم رکھا۔ آیا راکیٹ کے افتتاحی پلیٹ فارم کو خاص قسم کا بنایا جائے، ٹھوس پتھر یا اسٹیل کی سل استعمال کی جائے۔

فلائیٹ کے موقعے پر مسک نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ادارے نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ مشن کی کامیابی کو یقنی بنایا جائے؛ اور وہ اب تک کی حاصل کردہ کامیابی پر خوش ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ فلائیٹ جتنی مدت طویل ہوگی اتنا ہی کمپنی کو مطالعے کا موقع ملے گا، جن کے راکیٹ میں بہت سارے تحقیقی آلات نصب ہیں۔