سری لنکا کی مرکزی اقلیتی تامل سیاسی جماعت نے الزام لگایا ہے کہ فوجیوں نے ملک کے اس علاقے میں جہاں تامل ٹائیگر کے خلاف جنگ لڑی گئی تھی، پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں پر ایک اجلاس کےدوران حملے کیے۔
تامل نیشنل الائنس نے کہاہے کہ ڈنڈوں سے مسلح فوجیوں نے جمعرات کی رات پارٹی کے اجلاس میں شریک لوگوں اور ان کی حفاظت پر مامور پولیس اہل کاروں کو مارا پیٹا۔ یہ مبینہ واقعہ جزیرہ نما جافنا کے علاقے میں پیش آیا۔
فوج کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ وہ اس مبینہ واقعہ میں فوجی مداخلت سے لاعلم ہیں۔
تامل نیشنل الائنس سری لنکا کی فوج پر کھلے عام تنقید کرتی رہتی ہے ، جس میں عشروں تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے آخری مہینوں میں جنگی جرائم کے ارتکاب کاالزام بھی شامل ہے۔
تامل ٹائیگر باغیوں کے خلاف فوج کی اس جنگ کا خاتمہ ، باغیوں کی شکست کے ساتھ مئی 2009ء میں ہواتھا۔
بین الاقوامی برادری سری لنکا سے جنگی جرائم کے الزامات کی تحقیقات کرانے کی اپیل کرچکی ہے۔ بین الاقوامی برداری نے سری لنکا کی حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ نسلی تامل اقلیت اور سنہالی اکثریت کے درمیان مفاہمت کے لیے کام کرے۔