کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کپتان دنیش چندی مل پر ’گیند کی شکل تبدیل کرنے‘ کا الزام عائد کر دیا ہے۔ یہ واقعہ سینٹ لوئس میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران پیش آیا۔
آئی سی سی نے اتوار کے روز ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔ یہ الزام گیند کی شکل جان بوجھ کر ناجائز طریقے سے تبدیل کرنے سے متعلق آئی سی سی کی شق 2.2.9 کے تحت عائد کیا گیا ہے۔
اگرچہ اس الزام کے تحت عائد ہونے والی سزا کا ابھی تعین نہیں کیا گیا ہے، سری لنکن کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ اپنے کسی بھی کھلاڑی کے خلاف ناجائز طور پر عائد کئے جانے والے کسی بھی الزام کا بھرپور دفاع کرے گا۔ بورڈ کے مطابق ٹیم منیجمنٹ نے اسے بتایا ہے کہ سری لنکن کھلاڑیوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔
ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز میچ ریفری سری ناتھ نے سری لنکن کھلاڑیوں پر بال کی شکل تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ویسٹ انڈیز کو 5 اضافی رنز دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سری لنکن ٹیم کے کپتان چندی مل اور کھلاڑیوں نے احتجاج کے طور پر میدان میں آنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم میچ دو گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہو گیا۔ سری لنکن بورڈ کا کہنا ہے کہ سری لنکا کی ٹیم نے احتجاج کرتے ہوئے کھیل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق امپائر علیم ڈار اور ائن گولڈ نے دوسرے دن کے کھیل کی فوٹیج دیکھ کر بال ٹیمپرنگ کی اطلاع میچ ریفری کو دی تھی اور تیسرے دن کا کھیل شروع ہونے سے دس منٹ پہلے اُنہوں نے سری لنکن کپتان چندی مل کو بتایا کہ وہ بال تبدیل کر رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ آسٹریلیا کے وکٹ کیپر بینکرافٹ پر بھی آئی سی سی کی اسی شق کے تحت الزام عائد کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں آسٹریلیا کے تین کھلاڑیوں بینکرافٹ، کپتان سٹیو سمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر طویل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد آئی سی سی نے فیصلہ کیا تھا کہ بال ٹیمپرنگ کے کسی بھی واقعے کے سلسلے میں سزائیں مزید سخت کر دی جائیں گی۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے جانے والے اس ٹیسٹ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 253 رنز بنائے تھے جس میں کپتان چندی مل کی ناقابل شکست 119 رنز کی اننگ شامل ہے۔ جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 300 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ سری لنکا کی دوسری اننگ جاری ہے۔