سری لنکا کے مسلمانوں نے سخت سیکورٹی میں نماز جمعہ ادا کی

کولمبو

سری لنکا کی عبادت گاہوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے ہزاروں محافظین کو تعینات کیا گیا ہے، اور ملک کی مسلمان آبادی نے آج نماز جمع ادا کی، جس سے تقریباً ایک ہفتہ قبل ملک کے دارالحکومت میں ’ایسٹر سنڈے‘ کے روز گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں دھماکے ہوئے۔

نماز جمعہ سے پہلے، 48 برس کے عبداللہ محمد نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’’سبھی پریشان ہیں۔ نہ صرف مسلمان، بودھ، مسیحی، ہندو۔۔ ہر ایک پریشان ہے‘‘۔

کولمبو میں امریکی سفارت خانے نے لوگوں کو مشورہ دیا تھا کہ سری لنکا کی عبادت گاہوں میں جانے سے گریز کیا جائے، یہ کہتے ہوئے کہ مزید حملوں کا خدشہ ہو سکتا ہے۔

جمعرات کو اپنے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سفارت خانے نے خبردار کیا کہ ’’چوکنہ رہیں اور بڑے اجتماعات میں شرکت سے احتراز کریں‘‘۔

اس انتباہ سے چند روز قبل ’ایسٹر سنڈے‘ کے دن خودکش حملہ آوروں نے گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر تباہ کُن حملے کیے، جن میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

اس سے قبل حکام نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 350 سے زائد بتائی تھی، لیکن جمعرات کے روز تعداد پر نظر ثانی کرتے ہوئے بتایا گیا کہ عین ممکن ہے کہ کچھ ہلاک شدگان کی دو بار گنتی کی گئی ہو۔

سری لنکا کے اہلکاروں نے بتایا ہے کہ حملوں کا مشتبہ سرغنہ، زہران ہاشمی شنگریلا ہوٹل پر حملے کے دوران ہلاک ہوا۔

سری لنکا کے اخبار ’ڈیلی مرر‘ نے خبر دی ہے کہ ہاشمی کی بہن نے بتایا ہے کہ ان کے والدین ، بھائی اور بہنیں 18 اپریل سے لاپتا ہیں۔