جزیرہ نما ملک ، سری لنکا سات دہائیوں میں اپنے بدترین مالی بحران سے نمٹنے کے طریقے تلاش کر رہا ہے۔ ملک کے وزیر سیاحت ہرین فرنینڈو نے جمعرات کو کہا کہ امید ہے کہ اگلے سال سیاحوں کی آمد میں دو گنا اضافہ ہو گا اور ان کی تعداد پندرہ لاکھ تک پہنچ جائے گی جس سے پانچ ارب ڈالر کا اہم غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہو گا جس کی ملک کو اشد ضرورت ہے۔
دو کروڑ 20 لاکھ آبادی والا ملک، جو اپنے ساحلوں، قدیم مندروں اور خوشبودار چائے کے لیے شہرت رکھتا ہے، زرمبادلہ کی کمی کی وجہ سے ایندھن، خوراک اور ادویات کی ضروری درآمدات کی ادائیگی کے لیے مہینوں سے جدوجہد کر رہا ہے۔
کولمبو میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے ، وزیر سیاحت فرنینڈو نے کہا کہ سیاحت سری لنکا کی معاشی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور اگلے سال کے لیے ہمارا مقصد یہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال کے اختتام تک سیاحوں کی آمد ساڑھے 7 لاکھ تک پہنچ جائے گی جس سے تقریباً 2 ارب ڈالر کی آمدنی ہو گی۔ ان کی وزارت کا ہدف بڑی تعداد میں سیاحوں کو اپنے ملک کی جانب راغب کرنا اور 2023 میں نئی مصنوعات متعارف کرانا ہے۔
SEE ALSO: سری لنکا میں خوراک کا بحران مزید شدید ہو گیا، اقوام متحدہ کی مدد کی اپیلوزیر بجلی کنچنا وجےسیکیرا نے بدھ کو کہا کہ سیاحتی علاقوں میں رات کے وقت بجلی کی کٹوتی کو ختم کیا جارہا ہے کیونکہ سال کے شروع میں 13 گھنٹوں تک بجلی کی کٹوتیاں جاری رکھنے سے بجلی کی فراہمی کی مجموعی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
2022 کے وسط میں عین اس وقت جب کووڈ-19 وبائی مرض سے ملک نجات حاصل کر رہا تھا اور بحالی ہو رہی تھی ، مہینوں تک جاری رہنے والے مظاہروں، سیاسی ہنگامہ آرائی، بجلی کی کٹوتی اور ایندھن کی قطاروں نے سری لنکا میں سیاحت کو برباد کر دیا۔
سابق وزرا کے مطابق، گزشتہ دو سالوں میں سیاحت کی آمدنی میں اندازاً چار ارب ڈالر کے نقصان نے بھی سری لنکا کو مالی بحران میں دھکیلنے میں اہم کردار ادا کیا۔
سری لنکا نے ستمبر کے اوائل میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے ساتھ ،دو ارب ڈالر سے زیادہ کے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے تھے، لیکن ادائیگی شروع ہونے سے پہلے اسے نجی اور باہمی قرض دہندگان، بشمول بھارت، چین اور جاپان سے پیشگی مالیاتی یقین دہانی حاصل کرنی ہوگی۔
اس رپورٹ کے لیے معلومات رائٹرز سے حاصل کی گئی ہیں۔