بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کی پولیس نے علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق کی جمعے کو جامع مسجد آمد کے موقع پر آزادی کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں 10 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق نے جمعے کو چار برس کی نظر بندی کے خاتمے کے بعد جامع مسجد میں خطبہ دیا تھا۔ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد مسجد میں موجود تھی اور نوجوانوں نے ان کے حق میں نعرے بھی لگائے تھے۔
سری نگر سے وائس آف امریکہ کے نمائندے یوسف جمیل کے مطابق سری نگر پولیس کا کہنا ہے کہ جامع مسجد کے باہر نعرے لگانے والے 'غنڈوں' کو گرفتار کیا ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کو جامع مسجد کے باہر پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش پر گرفتار کیا ہے جن کے خلاف قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
گرفتار افراد میں سے زیادہ تر نوجوان ہیں۔ پولیس نے سماجی رابطے کی سائٹ' ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر ہفتے کو ملزمان کی تصویر بھی جاری کی ہے جس میں انہیں کان پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
واضح رہے کہ علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق کو پانچ اگست 2019 کو بھارتی کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے اپنی نظر بندی کے احکامات کو عدالت میں چیلنج کر رکھا تھا۔ خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ میرواعظ عمر فاروق کو عدالتی حکم کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہے۔