لومڑی کے بچے کو وائلڈ لائف کا عملہ لومڑی کا ماسک پہن کر پال رہا ہے

Baby Fox Rescued

  • ورجینیا کے شہر رچمنڈ میں ایک شخص، بلی کا بچہ لومڑی کا لاوارث بچہ سمجھ کر جانوروں کے مرکز لایا۔
  • بچے کی عمر محض 24 گھنٹے تھی اور اس کی خوراک دودھ ہے۔
  • وائلڈ لائف کا عملہ اسے لومڑی کا ماسک پہن کر سرنج سے دودھ پلا رہا ہے تاکہ وہ یہ سمجھے کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ ہے۔

امریکی ریاست ورجینیا کے شہر رچمنڈ میں قائم جنگلی حیات کے مرکز کا عملہ سرخ لومٹری کے ایک یتیم بچے کواس انداز میں دودھ پلا رہا ہے اور اس کی دیکھ بھال کر رہا ہے کہ جیسے وہ جنگل میں ہے اور اپنی ماں کے ساتھ ہے۔

وائلڈ لائف سینٹر نے منگل کے روز اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر میلیسا سٹینلی لومڑی کے بچے کو ایک سرنج کی مدد سے دودھ پلانے کے دوران سرخ لومڑی کا ماسک اور ہاتھوں پر ربڑ کے دستانے پہنے ہوئے ہیں۔

بچے کو ایک ایسے نقلی جانور پر بٹھایا گیا ہے،جس میں جانور کی کھال کو اندر سے بھر کر اسے حقیقی جیسا روپ دیا گیا ہے۔ سٹینلی کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے کہ لومڑی کے بچے کو یہ محسوس ہو جیسے وہ اپنی ماں پر بیٹھا ہوا ہے۔

وائلڈ لائف کے فیس بک پیچ میں لومڑی کے اس یتیم بچے کی کہانی اور اس کی دیکھ بھال کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اسے ایک ایسے ماحول میں رکھا جا رہا ہے جیسے وہ جنگل میں ہے اور اس کے آس پاس جنگل ہی کے جانور ہیں۔ اسی لیے بچے کو دودھ پلانے اور دیکھ بھال کرنے والا عملہ جب اس کے پاس آتا ہے تو چہرے پر لومڑی کا ماسک لگا لیتا ہے اور انسانی ہاتھ چھپانے کے لیے ربڑ کے دستانے پہن لیتا ہے۔

فیس بک پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ بچے کو ایک ایسے ماحول میں پروان چڑھانا ضروری ہے جس پر انسان کی چھاپ نہ ہو تاکہ وہ انسان سے مانوس اور اس کا عادی نہ ہو جائے۔

پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچے کو ایسی جگہ رکھا جا رہا ہے جہاں انسانی آوازیں کم سے کم ہیں اور اسے انسان دکھائی بھی نہ دیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن تدابیر کی جا رہی ہیں۔

وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اس لیے کیے جا رہے ہیں کہ جب اسے دوبارہ جنگل میں آزاد کیا جائے گا تو وہ خود کو وہاں اجنبی محسوس نہ کرے۔

SEE ALSO: لندن کی سڑکوں پر لومڑیوں کا راج

رچمنڈ کے وائلڈ لائف سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر میلیسا سٹینلی نے منگل کے روز اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ لومڑی کا یہ بچہ 29 فرور ی کو وائلڈ لائف سینٹر میں لایا گیا تھا۔اسے ایک شخص لایا تھا جس نے بتایا کہ وہ اپنے کتے کے ساتھ سیر کر رہا تھا کہ ایک تنگ سی جگہ پر اسے یہ بچہ ملا۔ اس کے خیال میں وہ بلی کا بچہ تھا، چنانچہ وہ اسے لاوارث جانوروں کی دیکھ بھال کے مرکز میں چھوڑ گیا۔

سٹینلی نے بتایا کہ دیکھنے پر پتہ چلا کہ وہ بلی کا نہیں بلکہ لومڑی کا بچہ ہے۔ جوایک مادہ ہے اور اس کی عمر محض 24 گھنٹے تھی۔

وائلڈ لائف سینٹر کے اسٹاف نے ابتدائی طور پر اس کی ماں اور اس کے بھٹ یعنی رہنے کی جگہ کو ڈھونڈنے کی کوشش کی۔ مگر جنگلی جانوروں سے متعلق ادارے کے سپرینٹنڈنٹ نے بتایا کہ لومڑیوں کو پکڑ کر یہاں سے منتقل کر دیا گیا ہے۔

SEE ALSO: ناروے کے فر فارم بند ہونے لگے ہیں

سٹینلی نے مزید کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ یہ بچہ انہی لومڑیوں کا تھا جو جال میں سے گر گیا یا اس وقت پیچھے رہ گیا جب لومڑیوں کو پنجروں والے ٹرک میں ڈالا جا رہا تھا۔

لومڑی کے ننھے بچے کو دودھ پلانے کے لیے وائلڈ لائف کے عملے کی ڈیوٹیاں لگائی گئیں ہیں کیونکہ بچے کو ہر دو سے چار گھنٹے کے دوران بھوک لگتی ہے اور اسے دودھ پلانا ہوتا ہے۔جس کے لیے عملے کے افراد لومڑی کے چہرے والا ماسک پہن کر اس کے پاس جاتے ہیں۔ جس جگہ بچے کو رکھا جا رہا ہے وہاں لومڑی کی شکل کے بڑے سٹفڈ جانور کے علاوہ کئی چھوٹی سٹفڈ لومڑیاں بھی رکھی گئی ہیں۔

سٹینلی کہتی ہیں کہ ان سب اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ جب بچہ کچھ بڑا ہو گا اور اسے جنگل میں آزاد کیا جائے گا تونہ صرف یہ کہ اس کے زندہ رہنے کے امکانات بڑھ جائیں گے بلکہ وہ اپنی نسل کے جانوروں کو پہچان بھی سکے گا اور اپنی نسل کو آگے بڑھا سکے گا۔

اپنے اس مشن کو آگے بڑھانے کے لیے رچمنڈ کے وائلڈ لائف سینٹر نے جانوروں کی بحالی کے دیگر مراکز میں مختلف عمروں اور مختلف وزن کی لومڑیوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔عملے کو نارتھ ورجینیا کے ایک مرکز میں لومڑیوں کے تین بچوں کا پتہ چلا ہے۔ رچمنڈ کے مرکز سے اس بچے کو وہاں منتقل کر دیا جائے گا تاکہ وہ ان سے مانوس ہو سکے اور پھر کچھ بڑا ہونے کے بعد ان سب کو ایک ساتھ جنگل میں آزاد کر دیا جائے گا۔

(اس آرٹیکل کے لیے معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)