امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر سرمایہ کاروں کی طرف سے پریشانی کا اظہار اس طرح دیکھنے میں آ رہا ہے کہ ایشیائی بازار حصص میں بدھ کو کاروبار کا آغاز مندی سے ہوا۔
امریکی ڈالر اور تیل کی قیمتوں میں بھی گراوٹ دیکھی جا رہی ہے جب کہ سرمایہ کار اپنا پیسہ سونے کی خرید و فروخت میں منتقل کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
تاہم ڈالر کے مقابلے میں جاپانی ین کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
جاپان کے بازار حصص "نکئی" میں ایک موقع پر 5.8 فیصد تنزلی آئی جب کہ ہانگ کانگ کا ہان سنگ 3.8 فیصد نیچے آیا۔
آسٹریلیا کے بازار حصص اے ایس ایکس میں 1.8 فیصد تنزلی دیکھی جا رہی ہے۔ یورپی اسٹاک ایکسچینج انڈیکس میں 2.7 فیصد کمی سے کاروبار کا آغاز ہوا۔
انتخابات سے قبل رائے عامہ کے جائزوں میں ڈیموکریٹ ہلری کلنٹن کو واضح برتری دکھائی جاتی رہی ہے۔
ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم کے دوران یہ عزم ظاہر کرتے رہے ہیں کہ وہ امریکی تجارت، ٹیکس اور دیگر پالیسیوں میں قابل ذکر تبدیلی کریں گے جس سے سرمایہ کاروں مختلف خدشات کا شکار رہے ہیں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ غیر یقینی کی صورتحال اقتصادیات کو سست کر سکتی ہے کیونکہ پریشانی کے شکار کاروبار کسی ممکنہ خطرے سے بچنے کے لیے سرمایہ کاری میں تاخیر کر سکتے ہیں۔