طلبہ کا 'یکجہتی مارچ': ملک بھر میں جلوس اور ریلیاں

لاہور میں طلبہ یکجہتی مارچ میں شریک پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی رہنما غنویٰ بھٹو نعرے لگا رہی ہیں۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد، لاہور اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں طلبہ یونین کی بحالی کے لیے طلبہ نے جمعے کو 'یکجہتی مارچ' کیا۔

طلبہ یونین کی بحالی کے لیے بائیں بازو کے حامی طلبہ سڑکوں پر آئے اور انقلاب کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے طلبہ یونین بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

طلبہ نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں نسلی تعصب کا رویہ ختم کرتے ہوئے طلبہ کو ڈرانا دھمکانا بند کیا جائے۔

کراچی کے ریگل چوک پر طلبہ کے مظاہرے میں سماجی شخصیات اور مزدور تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے مارچ کا ایک منظر

لاہور میں طلبہ یکجہتی مارچ میں مزدور یونینز اور پروگریسو لیبر فیڈریشن کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

طلبہ نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبات درج تھے۔

پشاور کے طلبہ بھی اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکلے اور یکجہتی مارچ میں حصہ لیا۔

بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں طلبہ بینرز لیے بیٹھے ہیں جن پر مختلف نعرے درج ہیں۔