دنیا بھر میں لوگوں نے سال کے آخری سپر مون کے ایسے وقت میں نظارے کیے جب پوری دنیا کو عالمی وبا کرونا وائرس کا سامنا ہے۔ موسم بہار کے باعث اس 'سپر مون' کو فلاور مون کا نام دیا گیا۔
سال 2020 میں لوگوں نے تیسرے اور آخری سپر مون کا نظارہ کیا۔ سپر مون میں چاند زمین کے مزید قریب آ جاتا ہے۔ رات کی تاریکی میں سپر مون آسمان پر روشنی بھر دیتا ہے۔
یورپ اور ایشیا کے اکثر علاقوں میں بادلوں نے چاند کو اپنی اوٹ میں لیے رکھا تھا جس کے سبب اس کا نظارہ مدھم رہا۔
مدھم ہونے کے باوجود ہانگ کانگ سے اسرائیل تک سیکڑوں افراد نے وائرس کے پھیلاؤ کو نظر انداز کرتے ہوئے سڑکوں پر آکر اس کےنظارے کیے۔ ان میں سے بیشتر افراد نے سپرمون کی تصاویر بھی اتاریں۔
سپر مون کے وقت چاند تھوڑا سا بڑا دکھائی دیتا ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب مکمل چاند زمین کے نہایت قریب سے ہو کر گزرتا ہے۔
جمعرات کی شب ہونے والے سپرمون کے نظارے کو 'پھولوں کا سپرمون' کہا گیا۔
جمعرات سے پہلے مارچ اور اپریل میں بھی دو مرتبہ سپرمون کے نظارے دنیا نے دیکھے جب کہ سات اور آٹھ مئی کی درمیانی شب ہونے والے سپرمون کا یہ مسلسل تیسرا موقع تھا۔