واشنگٹن کے اسکولوں کو بھجوائے گئے مشکوک خطوط کی تحقیقات

فائل فوٹو

پاؤڈر کی موجودگی کے حوالے سے پایا جانے والا خوف امریکی معاشرے میں 2001ء کے بعد پروان چڑھا تھا جب امریکی میڈیا کے دفاتراور قانون سازوں کو بھجوائے گئے خطوط میں اینتھریکس کی موجودگی سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے

امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے کہا ہے کہ اس کی جانب سے واشنگٹن کے 30 اسکولوں کو بھجوائے گئے اُن مشکوک خطوط کےبارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں جن میں سفید پاؤڈر کے ذرات پائے گئے تھے۔

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے مطابق مذکورہ لفافوں میں موجود پاؤڈر انسانی صحت کیلیے نقصان دہ نہیں تھا اور اس کے نتیجے میں کسی بھی فرد کے بیمار یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

بیورو نے خطوط کو کیمیائی تجزیے کیلیے ورجینیا میں واقع اپنی لیبارٹری روانہ کردیا ہے۔

وانشگٹن ڈی سی کے 30 اسکولوں کو یہ خطوط جمعرات کے روز موصول ہوئے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ خطوط ٹیکساس کے علاقے ڈلاس سے روانہ کیے گئے تھےجہاں ایسے مزید خطوط کی ترسیل کے خدشہ کے تحت سرکاری اہلکار تحقیقات میں مصروف ہیں۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ حالیہ لفافے ان خطوط سے ملتے جلتے ہیں جیسے گزشتہ سال اکتوبر میں واشنگٹن ہی کے کچھ اسکولوں کو بھجوائے گئے تھے۔

بیورو کے مطابق نئے لفافوں پر درج پتے ہاتھ سے تحریر کیے جانے کے بجائے ٹائپ کیے گئے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی خط کسی مخصوص فرد کے نام پر ارسال نہیں کیا گیا۔

خطوط میں پاؤڈر کی موجودگی کے حوالے سے پایا جانے والا خوف امریکی معاشرے میں 2001ء کے بعد پروان چڑھا تھا جب امریکی میڈیا کے دفاتراور قانون سازوں کو بھجوائے گئے خطوط میں اینتھریکس کی موجودگی سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حکام نے تحقیقات کے بعد واقعہ کی ذمہ داری امریکی افواج کیلیے کام کرنے والے ایک سائنسدان پر عائد کی تھی جس نے مقدمے کی کاروائی شروع ہونے سے قبل ہی خودکشی کرلی تھی۔