سویڈن کے وزیر اعظم، اسٹیفن لوون نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گی، اور یوں، یورپی ملکوں میں سویڈن وہ پہلا اہم ملک ہے جس نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
اسٹاک ہوم سے رائٹرز خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ پارلیمان کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، لوون نے کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا تصفیہ ’دو ریاستی حل‘ سے ہی ممکن ہے، جسے بین الاقوامی قانون کے مطابق مذاکرات سے ہی حل کیا جاسکے گا۔
بقول اُن کے، دو ریاستی حل کے لیے ’پُرامن بقائے باہمی اور منظوری‘ کی شرط لاگو ہے۔ اِسی لیے، سویڈن فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2012ء میں اقتدار اعلیٰ کی مالک فلسطینی ریاست کی فی الواقع منظوری دینے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم، یورپی یونین اور یورپ کے زیادہ تر ملکوں نے سرکاری طور پر فلسطین کو ابھی تک تسلیم کرنے کا اعلان نہیں کیا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ سویڈن کی طرف سے اٹھایا جانے والا یہ قدم، فلسطینیوں کے ارادوں کے لیے تقویت کا باعث بنے گا۔