چین نے کہاہے کہ وہ شام کے تنازع میں غیر ملکی مداخلت کے خلاف بدستور روس کا ساتھ دے گا ۔ جب کہ منگل کے روز شام نے کئی امریکی اور یورپی سفارت کاروں کوملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب روس کے صدر بیجنگ کے دورے پر ہیں، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لیو وی من نے کہا کہ یہ دونوں ممالک شام میں 11 سال سے صدر بشارالاسد کی سربراہی میں قائم حکومت کی بزور قوت تبدیلی کے خلاف ہیں ۔
لیو نے یہ بیان روس کے صدر ولادی میر پوٹن کی صدر ہو جن تاؤ سمیت چین کے راہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر دیا۔
لیو نے کہا کہ چین اور رورس شام میں تشدد کے فوری خاتمے اور حزب اختلاف اور اسد حکومت کے درمیان سیاسی مذاکرات کے لیے مسلسل زور دیتے رہیں گے ۔
چین اور روس متعد د بار مغربی ممالک اور عرب اقوام کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا راستہ روک چکے ہیں جوشام میں حکومت کی تبدیلی پر زور دے رہیں اور وہاں کی حکومت اور راہنماؤں پر پابندیاں لگا چکے ہیں۔
دمشق نے منگل کے روز کہا کہ وہ شام کے سفارت کاروں کی بے دخلی کے جواب میں کئی ملکوں کے سفارت کاروں کو اپنے ملک سے نکال رہاہے۔
شام کی حکومت کا کہناہے کہ جن سفارت کاروں کو ملک سے جانے کا حکم دیا گیا ہے ان میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ترکی کے سفیر اور سٹاف کے دوسرے عہدے دار شامل ہیں۔
ان میں کئی سفارت کاروں کو پہلے ہی حکومت کی پکڑ دھکڑکی کارروائیوں کے خلاف احتجاجاً شام سے واپس بلایا جاچکاہے۔