پیر کے روز وائٹ ہاؤس نے حلب اور اُس کے گرد و نواح میں کیے جانے والے اِن بلاامتیاز حملوں کی مذمت کی ہے
واشنگٹن —
حکومت شام نے مسلسل دسویں روز حلب کے اُن علاقوں پر جو باغیوں کے قبضے میں ہیں، پر فضائی حملے جاری رکھے، جس میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے۔
برطانیہ میں قائم ’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے بتایا ہے کہ شام کی فوج نے منگل کے روز شامی طیاروں کے ذریعے حلب کے مضافات میں سُکاری کے علاقے پر، بقول اُن کے، ’بیرل بم‘ گرائے۔
گروپ نے کہا ہے کہ ملک کے اس شمالی شہر پر اور اُس کے گِرد ہونے والی بمباری کی مہم شروع ہونےسے اب تک 300سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حقوق انسانی کے گروپوں نے ’بیرل بموں‘ کے استعمال کی مذمت کی ہے جس میں دھات کے خول میں دھماکہ خیز مواد اور دھات کے ٹکڑے بھرے جاتے ہیں۔
پیر کے روز وائٹ ہاؤس نے حلب اور اُس کے گرد و نواح میں کیے جانے والے اِن بلاامتیاز حملوں کی مذمت کی ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ حکومتِ شام سولین آبادی کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری کا ضرور خٕیال کرنا چاہیئے، اور ضرورتمندوں کو انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی اشیا کی محفوظ طریقے سے اور لگاتار فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدام کرنا چاہیئے۔
بین الاقوامی سفارت کار اگلے ماہ اقوام متحدہ کے توسط سے سوٹزرلینڈ میں منعقد ہونے والی امن کانفرنس کی تیاری میں مصروف ہیں۔
حزب مخالف ’سیریئن نیشنل کولیشن‘ نے دھمکی دی ہے کہ اگر حلب میں بمباری جاری رہتی ہے تو وہ مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے۔
برطانیہ میں قائم ’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے بتایا ہے کہ شام کی فوج نے منگل کے روز شامی طیاروں کے ذریعے حلب کے مضافات میں سُکاری کے علاقے پر، بقول اُن کے، ’بیرل بم‘ گرائے۔
گروپ نے کہا ہے کہ ملک کے اس شمالی شہر پر اور اُس کے گِرد ہونے والی بمباری کی مہم شروع ہونےسے اب تک 300سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حقوق انسانی کے گروپوں نے ’بیرل بموں‘ کے استعمال کی مذمت کی ہے جس میں دھات کے خول میں دھماکہ خیز مواد اور دھات کے ٹکڑے بھرے جاتے ہیں۔
پیر کے روز وائٹ ہاؤس نے حلب اور اُس کے گرد و نواح میں کیے جانے والے اِن بلاامتیاز حملوں کی مذمت کی ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ حکومتِ شام سولین آبادی کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری کا ضرور خٕیال کرنا چاہیئے، اور ضرورتمندوں کو انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی اشیا کی محفوظ طریقے سے اور لگاتار فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدام کرنا چاہیئے۔
بین الاقوامی سفارت کار اگلے ماہ اقوام متحدہ کے توسط سے سوٹزرلینڈ میں منعقد ہونے والی امن کانفرنس کی تیاری میں مصروف ہیں۔
حزب مخالف ’سیریئن نیشنل کولیشن‘ نے دھمکی دی ہے کہ اگر حلب میں بمباری جاری رہتی ہے تو وہ مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے۔