شام: فوج نے حلب جیل کا قبضہ چھڑالیا، باغی پسپا

حلب

باغیوں نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سرکاری فوجیں وہاں بند چند قیدیوں کو مار کر یہ دعویٰ کر سکتی ہیں کہ اُنھیں باغیوں کے قبضے کے دوران ہلاک کیا گیا تھا
شام کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ سرکاری فوج نے، جسے فضائیہ کی مدد حاصل ہے، حلب کے شمالی شہر کے قیدخانے پر باغیوں کا سال بھر سے جاری قبضہ خالی کرا لیا ہے۔

برطانیہ میں قائم ’سیرئین آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘نے بتایا ہے کہ شام کی افواج جمعرات کی صبح سویرے قیدخانے کے اندر داخل ہوئیں، جس سے کچھ ہی روز قبل اپوزیشن کے جنگجوؤں کو بے دخل کرنے کے لیے حملے شروع کیے گئے تھے۔ اُس کا کہنا ہے کہ قیدخانے کے قرب و جوار کے علاقے پر بھاری گولہ باری کی گئی ہے۔

اس مقام کے گرد و نواح میں موجود باغیوں نے اپنے زیر حراست ساتھیوں کو چھڑانے کے لیے قید خانے پر پہ در پہ حملے کیے ہیں۔

قیدخانے میں تقریباً 3500 لوگ بند ہیں۔

آبزرویٹری نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سرکاری فوجیں وہاں بند چند قیدیوں کو مار کر یہ دعویٰ کر سکتی ہیں کہ اُنھیں باغیوں کے قبضے کے دوران ہلاک کیا گیا۔

مارچ 2011ء میں جب شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف پُرامن احتجاج کا آغاز ہوا، جو بعدازاں ایک خانہ جنگی میں بدل گیا، اب تک 150000سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔