سیئرین آبزرویٹری نے متنبہ کیا ہے کہ اگر صدر بشار الاسد کے حامی اس شہر پر مکمل طور پر کنڑول حاصل کر لیتے ہیں تو فرقے کی بنیاد پر ہلاکتوں کو خدشہ ہے۔
شام میں سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ صدر بشار الاسد کی وفادار فورسز ملک کے وسطی شہر حمص پر دوبارہ قبضہ بحال کرنے کے لیے ایک بار پھر پیش قدمی کر رہی ہیں۔
برطانیہ میں مقیم شامی باشندوں کی انسانی حقوق کی تنظیم ’سیئرین آبزرویٹری‘ نے جمعرات کو کہا کہ وادی الصیاح کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لیا جو کہ باغیوں کے زیر کنڑول کئی اضلاع کے درمیان واقع ہے۔
آبزرویٹری نے متنبہ کیا ہے کہ اگر صدر بشار الاسد کے حامی اس شہر پر مکمل طور پر کنڑول حاصل کر لیتے ہیں تو فرقے کی بنیاد پر ہلاکتوں کو خدشہ ہے۔
حمص شام کا تیسرا بڑا شہر ہے اور مرکزی شاہراہ پر واقع ہے۔ اس کے جنوب میں دارالحکومت دمشق جب کہ مشرق میں حلب ہے۔
حمص شام میں دو سالوں سے جاری لڑائی کا ایک اہم مرکز رہا ہے۔
برطانیہ میں مقیم شامی باشندوں کی انسانی حقوق کی تنظیم ’سیئرین آبزرویٹری‘ نے جمعرات کو کہا کہ وادی الصیاح کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لیا جو کہ باغیوں کے زیر کنڑول کئی اضلاع کے درمیان واقع ہے۔
آبزرویٹری نے متنبہ کیا ہے کہ اگر صدر بشار الاسد کے حامی اس شہر پر مکمل طور پر کنڑول حاصل کر لیتے ہیں تو فرقے کی بنیاد پر ہلاکتوں کو خدشہ ہے۔
حمص شام کا تیسرا بڑا شہر ہے اور مرکزی شاہراہ پر واقع ہے۔ اس کے جنوب میں دارالحکومت دمشق جب کہ مشرق میں حلب ہے۔
حمص شام میں دو سالوں سے جاری لڑائی کا ایک اہم مرکز رہا ہے۔