ہیومن رائٹس واچ کی طر ف سے جمعرات کے روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق حما اور دمشق اور اس کے گردو نواح کی عمارتوں کو 2012 اور 2013 کے دوارن مسمار کیا گیا۔
انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم ہیومین رائٹس واچ نے شام کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حزب مخالف سے مذاکرات میں اس چیز کی ضمانت دے کہ وہ حزب مخالف کے علاقوں میں غیر قانونی طور پر عمارتوں کو مسمار نہیں کرے گی۔
تنظیم کی طر ف سے جمعرات کے روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق حما اور دمشق اور اس کے گردو نواح کی عمارتوں کو 2012 اور 2013 کے دوارن مسمار کیا گیا۔
رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ یہ علاقے حزب مخالف کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔
’’ایسا نظر آتا ہے کہ یہ سویلین آبادی کو جان بوجھ کر سزا دینے کے لئے کیا جارہا ہے۔‘‘
تنظیم نے یہ رپورٹ سیٹیلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر، عینی شاہدین اور متاثرہ لوگوں سے بات چیت کی بنا پر تیا ر کی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتا یا گیا کہ تقریباً 200 فٹ بال کے میدانوں جتنے رقبے پر موجود عمارتوں کو گرایا جاچکا ہے جن میں کثیر منزلہ رہائشی عمارتیں بھی شامل ہیں۔
ہیومں رائٹس واچ نے حکومت پر زور دیا کہ جن لوگوں کے مکان گرائے گئے ان کے نقصان کا ازالہ بھی کیا جائے۔
رپورٹ میں ان سرکاری بیانات اور سرکاری میڈیا کی رپورٹس کا بھی ذکر کیا گیا جن کے مطابق وہی عمارتیں گرائی گئیں جو غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں یا جن کو تعمیر کرتے ہوئے تعمیراتی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔
لیکن کچھ گروپوں کا کہنا ہے عمارتیں گرائے جانے کی کارروائیو ں کی وجہ ملک میں جاری پرتشدد کارروائیاں ہے۔
تنظیم کی طر ف سے جمعرات کے روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق حما اور دمشق اور اس کے گردو نواح کی عمارتوں کو 2012 اور 2013 کے دوارن مسمار کیا گیا۔
رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ یہ علاقے حزب مخالف کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔
’’ایسا نظر آتا ہے کہ یہ سویلین آبادی کو جان بوجھ کر سزا دینے کے لئے کیا جارہا ہے۔‘‘
تنظیم نے یہ رپورٹ سیٹیلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر، عینی شاہدین اور متاثرہ لوگوں سے بات چیت کی بنا پر تیا ر کی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتا یا گیا کہ تقریباً 200 فٹ بال کے میدانوں جتنے رقبے پر موجود عمارتوں کو گرایا جاچکا ہے جن میں کثیر منزلہ رہائشی عمارتیں بھی شامل ہیں۔
ہیومں رائٹس واچ نے حکومت پر زور دیا کہ جن لوگوں کے مکان گرائے گئے ان کے نقصان کا ازالہ بھی کیا جائے۔
رپورٹ میں ان سرکاری بیانات اور سرکاری میڈیا کی رپورٹس کا بھی ذکر کیا گیا جن کے مطابق وہی عمارتیں گرائی گئیں جو غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں یا جن کو تعمیر کرتے ہوئے تعمیراتی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔
لیکن کچھ گروپوں کا کہنا ہے عمارتیں گرائے جانے کی کارروائیو ں کی وجہ ملک میں جاری پرتشدد کارروائیاں ہے۔