شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف قومی کونسل تشکیل دے دی گئی ہے۔
حکومت مخالف گروہوں نے کونسل کا اعلان اتوار کو کیا جب کہ ان گروہوں کے رہنماؤں نے ایک روز قبل ترکی کے شہر استنبول میں ملاقات کی تھی۔
’شامی قومی کونسل‘ کی تشکیل کا مقصد تمام حکومت مخالف تحریکوں کو یکجا کرنا ہے۔
مزید برآں شام کے مرکزی شہر راستن میں فوج اور حکومت مخالف فورسز کے درمیان شدید لڑائی کے بعد حالات پرسکون ہیں۔
سرکاری فورسز نے ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ہفتہ کو راستن پر دھاوا بول کر شہر کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مسٹر اسد کی حکومت کے خلاف گزشتہ چھ ماہ سے جاری احتجاج کے دوران کم از کم 2,700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مظاہرین کے خلاف کارروائی کی وجہ سے شام کو عالمی برادری کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا ہے، لیکن شامی حکومت کا دعویٰ ہے کہ خونریز بدامنی کے بیشتر واقعات میں اس کے بقول دہشت گرد گروہ ملوث ہیں۔