ایک ہی روز قبل، حلب کے ایک اسکول پر ہونے والے ایک فضائی حملے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تعداد بچوں کی تھی
واشنگٹن —
شام کےحزب اختلاف کےسرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ سرکاری طیاروں نےباغیوں کے زیر قبضہ ضلعہ حلب کی ایک مارکیٹ پر اُس وقت حملہ کیا جب وہاں گاہکوں کی بھیڑ تھی۔ دھماکے میں کم از کم 33 افراد ہلاک ہوئے۔
برطانیہ میں قائم ’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ جمعرات کا یہ حملہ ہُلک نامی علاقے پر کیا گیا۔
اس سے ایک ہی روز قبل، حلب کے ایک اسکول پر ہونے والے ایک فضائی حملے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تعداد بچوں کی تھی۔
حلب سرکاری افواج اور باغیوں کے درمیان منقسم ہے، جب کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حامی افواج اکثر و بیشتر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے؛ اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں دیسی ساختہ بیرل بم حملے کر رہی ہیں۔
برطانیہ میں قائم ’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ جمعرات کا یہ حملہ ہُلک نامی علاقے پر کیا گیا۔
اس سے ایک ہی روز قبل، حلب کے ایک اسکول پر ہونے والے ایک فضائی حملے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تعداد بچوں کی تھی۔
حلب سرکاری افواج اور باغیوں کے درمیان منقسم ہے، جب کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حامی افواج اکثر و بیشتر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے؛ اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں دیسی ساختہ بیرل بم حملے کر رہی ہیں۔