شامی حزب مخالف گروپ نے نیا سربراہ منتخب کر لیا

اعلیٰ مذاکراتی کونسل کے ترجمان

یہ گروپ سعودی عرب کی حمایت میں بننے والی اعلیٰ سطحیٰ مذاکراتی کمیٹی کا حصہ ہے جو شام کی حکومت کے ساتھ بلواسطہ مذاکرات میں شرکت کرے گی۔

مغرب کے حمایت یافتہ ایک مرکزی شامی حزب مخالف گروپ نے اپنا نیا سربراہ منتخب کر لیا ہے۔

ترکی میں موجود سریئن نیشنل کوالیشن نے ایک بیان میں بتایا کہ ان کے ایک دیرینہ رکن انس العبدہ کو نیا صدر منتخب کیا گیا ہے جو کہ خالد خوجہ کی مدت صدارت ختم ہونے پر ان کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔

مزید تین ارکان کو نائب صدور منتخب کیا گیا ہے۔

یہ گروپ ایک وقت میں اہم مرکزی حزب مخالف کا گروپ تھا اور اب یہ سعودی عرب کی حمایت میں بننے والی اعلیٰ سطحیٰ مذاکراتی کمیٹی کا حصہ ہے جو شام کی حکومت کے ساتھ بلواسطہ مذاکرات میں شرکت کرے گی۔

یہ بات چیت آئندہ ہفتے جنیوا میں متوقع ہے تاہم گزشتہ جمعہ کو ہی اس کمیٹی کے سربراہ ریاض حجاب نے کہہ کر مذاکرات کے مستقبل سے متعلق خدشات کو جنم دیا کہ فی الوقت صورتحال بات چیت کی بحالی کے لیے موذوں نہیں۔

امریکہ اور روس کی طرف سے شام میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کے باوجود ایسی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں کہ شامی فورسز نے اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

ریاض حجاب نے پیرس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں شامی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے ابھی تک باغیوں کے زیر تسلط علاقوں کا نہ تو محاصرہ ختم کیا ہے اور نہ ہی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔

شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے ایک ہفتے کے دوران 35 عام شہریوں سمیت 132 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔