شام: دمشق کے مضافات میں سرکاری فوج کی بمباری

اس پُر تشدد کارروائی کا مقصد باغیوں کو دارالحکومت کے گرد و نواح کے اسٹریٹجک علاقوں سے باہر نکالنا تھا
اتوار کے روز شام کےجنگی جہازوں نے دمشق کے مضافات پر بم برسائے، جِس کے نتیجے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے، جِن میں بچے بھی شامل ہیں۔

اِس پُر تشدد سرکاری کارروائی کا مقصد باغیوں کو دارالحکومت کے گرد و نواح کے اسٹریٹجک علاقوں سے باہر نکالنا تھا۔

برطانیہ میں قائم’سیرئین آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ کے مطابق، یہ ہلاکتیں اُس وقت ہوئیں جب دارلحکومت کے مضافات میں واقع مشرقی ضلعے غوثا پر شیل گرنے کے باعث زوردار دھماکہ ہوا۔


واقعے کی وڈیو فٹیج میں ہوائی اڈے کے قریب ملیحیٰ کے قصبے کے کونے پر ایک ریتیلے میدان میں بکھری ہوئی بچوں کی مسخ لاشیں پڑی ہیں، جن کے قریب نوحہ کناں خواتین کو روتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

دمشق میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے میڈیا سینٹر نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اتوار کی بمباری میں 36سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں 14بچے بھی شامل تھے۔ گروپ کے ایک رُکن کا کہنا ہے کہ شام کے صدر بشارالاسد کی فورسز نے اِن شہری علاقوں کو اِس لیے ہدف بنایا تاکہ باغیوں کی حمایت میں دراڑیں ڈالی جائیں۔

وقوعے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوپائی۔

ملیحہ کے ایئر بیس پر باغی کئی ایک دِنوں سے حملے کرتے رہے ہیں اور جواب میں فوج قصبے پر سینکڑوں راکیٹ برساتی رہی ہے۔

شام کے شمالی علاقے میں بری فوج کے اڈے اور ایئر فیلڈز کے نزدیکی علاقوں میں جھڑپیں جاری رہیں۔