تائیوان میں حکام نے جمعرات کواُن 19 چینی سیاحوں کی موت کی تصدیق کر دی ہے جو گذشتہ ماہ آنے والے سمندری طوفان ’میگی‘ کے بعد سے لاپتہ تھے۔
یہ افراد ایک بس میں سوار تھے جو جزیرے کے مشرقی ساحل کے قریب ایک شاہراہ پر گرنے والے مٹی کے تودے کی زد میں آ کر تباہ ہو گئی تھی۔
بس میں کل 20 چینی باشندے سوار تھے لیکن امدادی کارروائیوں کے نتیجے میں صرف ایک خاتون سیاح کی لاش ملی جس کی نشاندہی جینیاتی تجزبات کے ذریعے ممکن ہوئی۔
ہلاک ہونے والے سیاحوں کے لواحقین نے جمعرات کو جزیرے پر دعائیہ تقریبات بھی منعقد کی ہیں۔
تائیوان کی ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ بیمہ حکام ہر سیاح کے خاندان کو تقریباً 168,000 ڈالر رقم ادا کریں گے۔
سمندری طوفان ’میگی‘ کے نتیجے میں ہونے والی موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں ابتدائی طور پر 12 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔
2008ء میں ما ینگ جیوکے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد تائیوان اور چین کے باہمی تعلقات میں بہتری آئی ہے اور جزیرے کا دورہ کرنے والے افراد میں اضافہ ہوا ہے۔