افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک ہوٹل پر خودکش حملے کے دوران ایک پولیس افسر ہلاک جب کہ تین حملہ آور مارے گئے۔
کابل پولیس کے سربراہ جنرل عبدالرحمٰن رحیمی نے بتایا کہ ایک خودکش حملہ آور نے بارودی مواد سے لدا ٹرک پیر کی صبح نارتھ گیٹ ہوٹل کی دیوار سے ٹکرا دیا۔
جب کہ دیگر دو شدت پسندوں نے ہوٹل میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس اہلکاروں کی جوابی کارروائی کے باعث وہ کامیاب نا ہو سکے اور وہ قریب ہی ایک اور عمارت میں چھپ گئے۔
کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی میں دونوں حملہ آور مارے گئے جب کہ ایک پولیس افسر ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔
نارتھ گیٹ نامی یہ ہوٹل غیر ملکیوں بشمول امریکی کنٹریکٹرز کے زیر استعمال ہے۔
پولیس حکام کے مطابق پیر کو علی الصبح ہونے والا دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اس سے شہر کے ایک حصے کی بجلی بھی معطل ہو گئی۔
حکام کے مطابق اس واقعے میں ہوٹل میں موجود مہمان اور عملہ محفوظ رہا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس میں متعدد غیر ملکیوں کو ہلاک کیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
شدت پسند اپنی کارروائیوں میں جانی نقصان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے آئے ہیں۔
اس ہوٹل پر جولائی 2013ء میں بھی شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔