افغانستان کے مغربی علاقے میں طالبان جنگجووں کے ایک حملے میں افغان فوج کے کم از کم 11 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغان وزارتِ دفاع کے مطابق جنگجووں کے ایک گروہ نے اتوار کو مغربی صوبے ہرات کے ضلع کروخ میں ایک فوجی قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا۔
ایک فوجی ترجمان نجیب اللہ نجیبی نے کابل میں صحافیوں کو بتایا کہ قافلے کی حفاظت پر مامور اہلکاروں اور طالبان جنگجووں کے درمیان لڑائی پانچ گھنٹے تک جاری رہی جس میں 11 اہلکار اور چھ جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔
گزشتہ سال دسمبر میں افغانستان سے بیشتر غیر ملکی فوجی دستوں کے انخلا کے بعد سے افغان فورسز خاصے دباو ٔ میں ہیں اور انہیں طالبان کے ہاتھوں بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
افغانستان پر 2001ء کے امریکی حملے کے بعد یہ پہلا موسمِ گرما ہے جس میں افغان فورسز کو غیر ملکی افواج کی مدد اور اعانت کے بغیر اپنے تئیں طالبان شدت پسندوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
افغانستان میں موسمِ گرما لڑائی کے لیے سازگار تصور کیا جاتا ہے اور امریکی حملے کے بعد سے ہر سال موسمِ گرما کے آغاز پر طالبان باقاعدہ بیان جاری کرکے سرکاری اور غیر ملکی تنصیبات اور اہلکاروں پر حملوں کی دھمکی دیتے ہیں۔