برطانوی حکمراں جماعت کی چیرپرسن، سعیدہ وارثی نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش خطرات اور چیلنجز کے باوجود شدت پسندی کے خاتمے کےلیے پاکستانی عوام اور حکومت کا کلیدی کردار قابلِ ستائش ہے۔
اتوار کو ’وائس آف امریکہ‘ سے بات چیت میں سعدہ وارثی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جتنی قربانیاں پاکستان نے دی ہیں اتنی قربانیاں کسی اور اتحادی نے نہیں دیں۔
اُنھوں نےکہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ صرف پاکستان کی جنگ نہیں ہے۔ اُن کے الفاظ میں، ’مشکل وقت میں پاکستان اپنی بہترین کوششیں کر رہا ہے‘۔
مغربی ذرائع ابلاغ کی جانب سے اکثر پاکستان سکیورٹی اداروں پر شدت پسندوں کے خلاف سنجیدہ کارروائیاں نہ کرنے کے الزامات لگائے جاچکے ہیں۔ اِس بارے میں وارثی کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے لیے پاکستان ایک اہم اتحادی ہے۔
سعیدہ وارثی نے مزید کہا کہ آبائی ملک ہونے کے ناتے پاکستانی معاشرے میں کرپشن میں اضافے اور امن و امان کی خراب صورتِ حال اُن کے لیے نہایت تکلیف دہ ہے۔حال ہی میں ہونے والی ایک تقریب میں سعیدہ وارثی نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے بھی اِس طرح کےسوالات کیے۔ اُن کے بقول، ’اگر پاکستان ایک پُرامن، مستحکم اور خوش حال ملک ہوگا، تو اُس میں ہماری بہتری ہے۔‘
برطانیہ کے دورے پر آئے ہوئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہبار شریف نے اپنی تقریر کے دوران سعیدہ وارثی کو یقین دلایا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت ایک پُر امن اور مستحکم پاکستان کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ لیکن، تقریب میں شریک برطانوی پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان کے ایک سیاسی راہنما کے جواب سے مطمئن نظر نہیں آئی۔