کیا مجوزہ ٹیسٹ کرکٹ چیمپین شپ پاک بھارت سیریز کی راہ ہموار کر سکے گی؟

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اجلاس۔ فائل فوٹو

آئی ایس پی این کے اسسٹنٹ ایڈیٹر ڈینیل بریٹیگ کا کہنا ہے کہ اس دوران بھارت اور پاکستان کے کرکٹ بورڈ بھی دو طرفہ سیریز کیلئے رضامند ہونے پر مجبور ہوں گے۔

کرکٹ سے دلچسپی رکھنے والے حلقوں میں برسوں سے ٹیسٹ کرکٹ چیمپین شپ کے اجرا ء سے متعلق بحث جاری رہی ہے۔ اس جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل یعنی آئی سی سی کا ایک خصوصی اجلاس ہونے والا ہے جس میں ٹیسٹ کرکٹ چیمپین شپ کے بارے میں حتمی اعلان کئے جانے کی توقع ہے۔

اس اجلاس میں آئی سی سی کے عہدیداروں کے علاوہ ٹیسٹ کا درجہ رکھنے والے آئی سی سی کے رکن ممالک کے کرکٹ بورڈز کے سربراہان بھی شریک ہوں گے۔

اس سے قبل آئی سی سی کے رکن ممالک کے کرکٹ بورڈز کے سربراہان کا ایک اجلاس اگست میں منعقد ہوا تھا جس میں مجوزہ ٹیسٹ کرکٹ چیمپین شپ کے اصول وضوابط طے کر لئے گئے تھے۔ اگر آکلینڈ میں جمعہ کے روز ہونے والے اس اجلاس میں ان اصول و ضوابط کو منظوری حاصل ہو جاتی ہے تو 2019 میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل کی آخری گیند پھینکے جانے کے بعد جب آسٹریلیہ اور انگلینڈ کے درمیان ایشز سیریز کا آغاز ہو گا تو یہ سیریز محض ایشز کیلئے نہیں کھیلی جائے گی بلکہ اس میں ہار اور جیت کی بنیاد پر باقاعدہ پوائنٹس دئے جائیں گے ۔ اس سیریز کے بعد کھیلی جانے والی ہر دوطرفہ کرکٹ سیریز میں اسی انداز میں پوائنٹس ایوارڈ ہوں گے اور پھر 2021 میں سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کرنے والی دو ٹیمیں ٹیسٹ چیمپین شپ کے فائنل کیلئے کوالی فائی کریں گی۔ ٹیسٹ چیمپین شپ کا یہ فائنل جون 2021 میں انگلستان کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔

کرکٹ آسٹریلیہ کے چیف ایگذیکٹو جیمز سدرلینڈ نے اخبار سڈنی مارننگ ہیرالڈ کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ لوگ یہ جانتے ہی نہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ چیمپین شپ کس قدر اہم ہو گی۔ یہ ایک کثیر جہتی چیمپین شپ ہو گی جس میں مارچ 2018 کو بہترین قرار دی جانے والی 9 ٹیمیں چھ ٹیموں کے خلاف سیریز کھیلیں گی۔ یہ تمام سیریز دو سال میں مکمل ہوں گی جن میں سے تین ہوم سیریز ہوں گی اور تین ملک سے باہر کھیلی جائیں گی۔ ہر سیریز دو سے پانچ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل ہو سکتی ہے اور ہر ٹیسٹ میں دونوں ٹیموں کو پوائنٹس ایوارڈ کئے جائیں گے۔

آکلینڈ میں ہونے والے اس اجلاس کے بعد چند ہفتوں کے اندر تمام کرکٹ بورڈ مل کر دو سال پر محیط اس ٹیسٹ چیمپین شپ کا ہفتہ وار پروگرام ترتیب دیں گے۔ آئی ایس پی این کے اسسٹنٹ ایڈیٹر ڈینیل بریٹیگ کا کہنا ہے کہ اس دوران بھارت اور پاکستان کے کرکٹ بورڈ بھی دو طرفہ سیریز کیلئے رضامند ہونے پر مجبور ہوں گے۔ آئی سی سی کے اجلاسوں میں دونوں کرکٹ بورڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کا حصہ بننے کیلئے رضامندی کا اظہار کر چلے ہیں اور اگر پاکستان اور بھارت کی سیاسی صورت حال اُنہیں ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کرنے کا موقع فراہم نہیں کر سکے گی تو پھر پاک۔ بھارت سیریز کسی نیوٹرل مقام پر منعقد ہو سکتی ہے۔ یوں یہ دو طرفہ سیریز کہیں بھی کھیلی جائے، پاک۔بھارت کرکٹ کے روابط بڑی حد تک بحال ہو سکیں گے۔