عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کیوں کہ ملک بھر میں ایک ہی دن میں انتخابات نہیں ہوئے اس لیے یہ عمل قانون کے منافی ہے۔
تھائی لینڈ کی ایک آئینی عدالت نے گزشتہ ماہ ملک میں ہونے والے عام انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کیوں کہ ملک بھر میں ایک ہی دن میں انتخابات نہیں ہوئے اس لیے یہ عمل قانون کے منافی ہے۔
جمعہ کو سنائے جانے والے فیصلے سے ملک میں حکومت سازی کا عمل مزید تاخیر کا شکار ہو گا۔
وزیراعظم ینگ لک شیناواترا عبوری حکومت کی مدد سے نظام چلا رہی ہیں۔
دو فروری کو ملک میں ہونے والے انتخابات اپوزیشن کی شدید احتجاج کے باعث تمام حلقوں میں نا ہو سکے۔ وزیراعظم کے چناؤ کے لیے پارلیمان میں 95 فیصد منتخب اراکین کا ہونا ضروری ہے۔
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت کے فیصلے میں مزید کچھ نہیں کہا گیا کہ نئے انتخابات کب منعقد کرائے جائیں گے۔
ینگ لک شیناواترا کو بھی ملک کے انسداد بدعنوانی کمیشن میں الزامات کا سامنا ہے۔
وزیراعظم شیناوترا پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی حکومت میں عوام کے لیے چاولوں پر رعایت یا ’سبسڈی‘ کے منصوبوں میں بدعنوانی کی شکایات کو نظر انداز کیا جس سے حکومت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کیوں کہ ملک بھر میں ایک ہی دن میں انتخابات نہیں ہوئے اس لیے یہ عمل قانون کے منافی ہے۔
جمعہ کو سنائے جانے والے فیصلے سے ملک میں حکومت سازی کا عمل مزید تاخیر کا شکار ہو گا۔
وزیراعظم ینگ لک شیناواترا عبوری حکومت کی مدد سے نظام چلا رہی ہیں۔
دو فروری کو ملک میں ہونے والے انتخابات اپوزیشن کی شدید احتجاج کے باعث تمام حلقوں میں نا ہو سکے۔ وزیراعظم کے چناؤ کے لیے پارلیمان میں 95 فیصد منتخب اراکین کا ہونا ضروری ہے۔
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت کے فیصلے میں مزید کچھ نہیں کہا گیا کہ نئے انتخابات کب منعقد کرائے جائیں گے۔
ینگ لک شیناواترا کو بھی ملک کے انسداد بدعنوانی کمیشن میں الزامات کا سامنا ہے۔
وزیراعظم شیناوترا پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی حکومت میں عوام کے لیے چاولوں پر رعایت یا ’سبسڈی‘ کے منصوبوں میں بدعنوانی کی شکایات کو نظر انداز کیا جس سے حکومت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔