عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہنگامی حالت ختم کرنے کا فیصلہ مظاہروں میں کمی کی وجہ سے کیا گیا اور اس سے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔
تھائی لینڈ میں حکومت مخالف مظاہروں میں کمی آنے کے بعد حکومت نے گزشتہ دو ماہ سے ملک میں نافذ ہنگامی حالت کو بدھ سے ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہنگامی حالت ختم کرنے کا فیصلہ مظاہروں میں کمی کی وجہ سے کیا گیا اور اس سے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔
گزشتہ نومبر میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران تشدد کے مختلف واقعات میں 23 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔
مظاہرین نے ایک موقع پر بنکاک کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا لیکن اب یہ صرف دارالحکومت کے ایک مرکزی پارک تک ہی محدود ہیں۔
مظاہرین وزیراعظم ینگ لک شیناواترا سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت ''بد عنوان'' ہے۔
تھائی حکا م کا کہنا ہے کہ بدھ سے ہنگامی حالت ختم کر دی جائے گی اور اس کی جگہ داخلی سلامتی ایکٹ نافذ کیا جائے گا جو نسبتاً کم سخت ہو گا۔
نئے قانون کے تحت بھی سیکورٹی اہلکاروں کو مظاہرین سے نمٹنے کے لیے کرفیو لگانے اور چیک پوسٹیں قائم کرنے کےعلاوہ دیگر ضروری اقدامات کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہنگامی حالت ختم کرنے کا فیصلہ مظاہروں میں کمی کی وجہ سے کیا گیا اور اس سے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔
گزشتہ نومبر میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران تشدد کے مختلف واقعات میں 23 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔
مظاہرین نے ایک موقع پر بنکاک کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا لیکن اب یہ صرف دارالحکومت کے ایک مرکزی پارک تک ہی محدود ہیں۔
مظاہرین وزیراعظم ینگ لک شیناواترا سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت ''بد عنوان'' ہے۔
تھائی حکا م کا کہنا ہے کہ بدھ سے ہنگامی حالت ختم کر دی جائے گی اور اس کی جگہ داخلی سلامتی ایکٹ نافذ کیا جائے گا جو نسبتاً کم سخت ہو گا۔
نئے قانون کے تحت بھی سیکورٹی اہلکاروں کو مظاہرین سے نمٹنے کے لیے کرفیو لگانے اور چیک پوسٹیں قائم کرنے کےعلاوہ دیگر ضروری اقدامات کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔