کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ نے موضوعات کی بنیاد پر دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کی فہرست جاری کر دی ہے جس کے تحت دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کا اعزاز امریکی اور برطانوی یونیورسٹیوں نے حاصل کیا ہے۔
موضوعات کی بنیاد پر یونیورسٹیوں کی سالانہ لیگ ٹیبل کے مطابق برطانیہ کی دو جامعات کیمبرج اور آکسفورڈ یونیورسٹی ریاضی اور انگریزی کے لیے دنیا کی بہترین یونیورسٹیاں ہیں۔
'کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی 2016ء' کی رینکنگ منگل کو جاری کی گئی ہے۔
اس درجہ بندی کے مطابق مجموعی طور پر 42 موضوعات کی بنیاد پر دنیا کی 16 بہترین یونیورسٹیاں کم از کم ایک مضمون کے لیے سرفہرست ہیں۔
غیر معمولی کارکردگی دکھانے والی امریکی جامعات 'میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی' اور 'ہارورڈ یونیورسٹی' نے 12 مضامین کے لیے دنیا کی صف اول کی یونیورسٹی کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
برطانوی جامعات 42 موضوعات میں سے 8 کے لیے پہلی پوزیشن پر ہیں اور امریکہ کے بعد اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ کئی موضوعات کے لیے دونوں ملکوں نے مشترکہ طور پر پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
فہرست کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹیوں نے 16 مضامین کے لیے دوسری پوزیشن اور 21 مضامین کے لیے تیسری درجہ بندی حاصل کی۔
کیمبرج یونیورسٹی کو 'ریاضی' کے لیے بہترین یونیورسٹی کا درجہ ملا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی 'زبان' اور 'ادب' کے لیے دنیا کی بہترین یونیورسٹی قرار پائی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی نے چار موضوعات انگریزی ادب، جغرافیہ، جدید زبانوں اور تاریخ کے لیے بہترین پوزیشن حاصل کی۔
کیمبرج یونیورسٹی نے ریاضی کے علاوہ آثار قدیمہ اور تاریخ کے لیے اول نمبر حاصل کیا۔
دیگر برطانوی جامعات میں سے 'رائل کالج آف آرٹ' نے آرٹ اور ڈیزائن کے لیے اور یونیورسٹی کالج لندن کو تعلیم کے شعبے میں اول درجہ ملا ہے۔
'لندن اسکول آف اکنامکس' نے سماجی پالیسی اور ایڈمنسٹریشن کے لیے دوسرا نمبر اور 'ایمپیریل کالج لندن' نے میٹیریل سائنس جبکہ 'کنگز کالج لندن' نے دندان سازی، فارمیسی اور فارماکالوجی کے لیے چوتھا درجہ حاصل کیا ہے۔
اس کے علاوہ نیدر لینڈ، ہانگ کانگ اور سوئٹزرلینڈ نے ایک مضمون کے لیے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
کیو ایس کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹیوں نے ٹاپ ٹین کی درجہ بندی میں 120 مقامات حاصل کئے ہیں اور یہ مقامات 24 مختلف یونیورسٹیوں کے درمیان مشترک ہیں۔
کیو ایس نے کہا کہ اس کی درجہ بندی کی فہرست 88 ہزار تعلیمی ماہرین اور 55 ہزار سے زائد آجروں کی رائے اور 28.5 لاکھ تحقیقی مقالات اور 113 لاکھ اقتباسات کے تجزیہ پر مبنی ہے۔