ورلڈ کپ 2019 کا پہلا سیمی فائنل سننسی خیز مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ نے جیت لیا۔ پورے میچ میں کئی اتار چڑھاؤ آئے، کبھی بھارت تو کبھی نیوزی لینڈ کامیاب ہوتا نظر آیا لیکن آخر کار نیوزی لینڈ نے 18رنز سے یہ میچ جیت لیا۔
مانچسٹر میں کھیلے گئے اس میچ میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو 240 کا ہدف دیا تھا لیکن اس کی پوری ٹیم 221 رنز بناکر مقررہ پچاسویں اوور میں آوٹ ہو گئی۔
بھارت کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا کیوںکہ بھارت کے ابتدائی بلے باز اوپنر کے ایل راہول، روہت شرما اور کپتان ویراٹ کوہلی جیسے اہم کھلاڑی ایک ایک رن بناکر آؤٹ ہوگئے۔
چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی دنیش کارتک تھے جنہوں نے 13 رنز بنائے۔
رشبھ پنت اور ہاردک پانڈیا نے تیزی سے گرتی ہوئی وکٹوں کا سلسلہ روکا اور پریشر کو کم کرنے کی کوشش کی لیکن سانٹنر نے رشبھ پنت کو 32 رنز پر آوٹ کر دیا۔ ان کے بعد ایم ایس دھونی آئے۔ یوں بھارت کی آدھی ٹیم 71 رنز پر آؤٹ ہو چکی تھی۔
کچھ ہی دیر بعد جارحانہ بیٹنگ کرنے والے پانڈیا بھی سانٹنر کی بال پر کیچ آوٹ ہو گئے۔ اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 92 تھا۔ اس موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ نیوزی لینڈ اگلے چند ہی اوورز میں کھیل ختم کر دے گی۔ لیکن جڈیجا اور ایم ایس دھونی کی بیٹنگ سے بھارت کو سہارا ملا ۔ جڈیجا نے آتے ہی جارحانہ شاٹس کھیلے اور کے ساتھ مل کر 97 بالوں پر 100 رنز کی شراکے قائم کی۔
اسکور 208 رنز ہوا تو جڈیجا بولٹ کی بال پر ولیم سن کے ہاتھوں 77 رنز پر کیچ آوٹ ہو گئے۔ ان کی جگہ بھونیشور کمار نے لی لیکن اسی دوران نصف سنچری بنانے والے دھونی رن آؤٹ ہوگئے۔ ان کی جگہ یوزویندر چہل بیٹنگ کرنے آئے۔
49 ویں اوور کی آخری بال پر بھونیشور کمار بھی صفر پر کلین بولڈ ہوگئے۔ انہیں فرگوسن نے آؤٹ کیا۔ ان کی جگہ بمراہ بیٹنگ کرنے آئے لیکن اسی دوران نیشام نے 5 رنز پر چہل کو آؤٹ کردیا۔ بمراہ ناٹ آؤٹ رہے۔
یوں بھارت 49.3 اوورز میں 221 رنز بناکر آؤٹ ہو گیا اور نیوزی لینڈ نے 18 رنز سے یہ میچ جیت لیا۔
نیوزی لینڈ 239 رنز پر آؤٹ
گزشتہ روز مسلسل کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش کے سبب میچ کو آج تک کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا۔
آج نیوزی لینڈ نے اپنی ادھوری اننگز 46 اعشاریہ 1 اوورز میں 211 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ شروع کی اور مقررہ پچاس اوور میں اس کی ٹیم 8 وکٹ کے نقصان پر 239 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
روس ٹیلر نے کل کے اسکور 67 اور ٹام لیتھم نے 3 رنز کے ساتھ آج دوبارہ بیٹنگ شروع کی مگر 48 واں اوور کے آخری بال پر راس ٹیلر 74 کے اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے۔ یوں نیوزی لینڈ کی چھٹی وکٹ گری۔
اگلی بال بھی نیوزی لینڈ کے لئے بری ثابت ہوئی کیوں لیتھم 10 رنز بناکر بھونیشور کمار کی بال پر کیچ ہوگئے۔
میٹ ہینری کی بیٹنگ بھی بھارتی بالرز کے آگے نا چل سکی اور 49 اوور کی آخری بال پر وہ بھی صرف ایک رنز بناکر آؤٹ ہو گئے۔
یوں نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 8 کھلاڑیوں کے نقصان پر 239 رنز بناکر بھارت کو یہ میچ جیتنے کے لئے 240 رنز کا ہدف دیا۔ ٹرینٹ بولٹ 3 اور سانٹنر 9 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
گزشتہ روز کے کھیل پر ایک نظر:
گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز مارٹن گپٹل اور نکولس نے کیا تھا جبکہ پہلا اوور بھونیشور کمار نے کرایا تھا جس میں ایک بھی رن نہیں بنا تاہم نیوزی لینڈ کو پہلا جھٹکا تیسرے اوور کی چوتھی بال پر لگا جب صرف ایک رن کے اسکور پر مارٹن گپٹل بمراہ کی بال پر کوہلی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ اس وقت ٹیم کا اسکور بھی صرف ایک رنز تھا۔ مارٹن گپٹل کی جگہ ولیم سن بیٹنگ کرنے آئے۔
ٹیم کا اسکور 69 رنز ہوا تو نیوزی لینڈ کے دوسرے کھلاڑی نکولس جڈیجا کی بال پر کلین بولڈ ہوگئے۔ وہ 28 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو ان کی جگہ راس ٹیلر بیٹنگ کرنے آئے۔ کپتان ولیمسن 134 رنز پر چہل کی بال پر جڈیجا کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔ ان کی جگہ نیشم کریز پر آئے۔
162 کے اسکور پر نیشم 12 رنز پر پانڈیا کی بال پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کی جگہ لی کولن ڈی ہوم گرینڈ نے مگر وہ جلد ہی بھونیشور کمار کی بال پر آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 16 رنز بنائے۔47 ویں اوور کی ابھی پہلی ہی بال کرائی گئی تھی کہ اسی دوران بارش شروع ہوگئی جس کے سبب کھیل روکنا پڑا تھا جو آج دوبارہ شروع ہوا۔