بھارت: یاس نامی طوفان اڑیسہ اور مغربی بنگال سے ٹکرا گیا، ہزاروں عمارتیں متاثر

حکام کے مطابق اس دوران 140 کلو میٹر فی گھںٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں جس سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

سمندری طوفان 'یاس' نے بھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے جہاں ہزاروں کچے مکانات طوفان کی لہروں کی نذر ہو گئے ہیں۔

سمندری طوفان بھارت کی ریاست اڑیسہ اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں سے بدھ کو ٹکرایا۔ حکام کے مطابق اس دوران 140 کلو میٹر فی گھںٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں جس سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یاس نامی طوفان کے باعث کولکتہ کے ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بند کر دیا گیا ہے۔

ایک ہفتے کے دوران بھارت کو دوسرے سمندری طوفان کا سامنا ہے۔ گزشتہ ہفتے تاؤتے نامی سمندری طوفان نے بھارت کے مغربی ساحلی علاقوں میں تباہی مچائی تھی جس کی وجہ سے 140 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ریاست اڑیسہ اور مغربی بنگال میں طوفان کے خدشے کے پیشِ نظر حکام نے پہلے ہی نشیبی علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ پناہ گاہوں تک منتقل کر دیا تھا۔

مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تقریباً 20 ہزار کچے اور عارضی مکانات طوفان سے متاثر ہوئے ہیں۔

بھارت کے محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ انتہائی خطرناک طوفان کے اڑیسہ اور مغربی بنگال سے ٹکرانے کا خدشہ تھا جس کے اثرات پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں بھی نظر آنے کا اندیشہ تھا۔ لیکن پڑوسی ملک طوفان سے راستے میں نہیں ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کو ان دنوں کرونا وائرس کی ایک تباہ کن لہر کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ سے طوفانوں سے نمٹنے کی اس کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔

حکام نے پہلے ہی نشیبی علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ پناہ گاہوں تک منتقل کر دیا تھا۔

بھارت کی طوفانوں اور قدرتی آفات سے متعلق قومی ادارے کے ڈائریکٹر ایس این پردھان کے مطابق دونوں ریاستوں کے ساحلی علاقوں سے متاثرہ افراد کے انخلا اور ممکنہ امدادی کارروائیوں کے لیے ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے جب کہ ایئر فورس اور نیوی کے اہلکار بھی الرٹ ہیں۔

حکام کی جانب سے ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے اور کشتیوں کو محفوظ مقامات پر کھڑا کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

مغربی بنگال میں حکام ہزاروں افراد کو پناہ گاہوں تک منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں بھارت میں آنے والے طوفان 'امفان' میں 100 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ طوفان گزشتہ دس برسوں میں مشرقی بھارت اور مغربی بنگال سے ٹکرانے والا سخت ترین طوفان تھا جس سے بھارت اور بنگلہ دیش کی مشرقی ریاستوں میں بہت سے دیہات بہہ گئے، فصلیں اجڑ گئیں اور لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہو گئے تھے۔

Your browser doesn’t support HTML5

تاؤتے: کرونا کے چنگل میں پھنسے بھارتیوں کے لیے ایک اور مشکل

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وہ اب تک گزشتہ طوفان کی پھیلائی ہوئی تباہیوں کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکے ہیں کہ اب ایک اور طوفان کا انہیں سامنا ہے۔

ریاست اڑیسہ میں، جو پہلے ہی کرونا وائرس کی شدید لپیٹ میں ہے۔ عہدے داروں نے ساحلی علاقوں سے 15 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔

پیر کو ٹی وی کے ایک نشریے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے شیلٹرز میں پناہ لینے والوں سے ڈبل ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے کی اپیل کی تھی۔

انہوں نے انتظامیہ کو ماسک کی تقسیم یقینی بنانے کی ہدایات بھی دیں۔ نوین پٹنائک کا کہنا ہے کہ ہمیں ایک ساتھ دو چیلنجز کا سامنا ہے۔