بلجیئم کے دارالحکومت برسلز کے وسطیٰ علاقے میں اتوار کو تقریباً سات ہزار افراد نے انتہاپسندی کے خلاف مارچ کیا جہاں گزشتہ ماہ ہوئے دہشت گرد حملوں میں 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس مارچ کے منتظمین نے اسے "سوچ بچار کا لمحہ، متاثرین کے لیے ہمدردی کا پیغام اور شہریوں کے اکٹھے ہونے کا لمحہ" قرار دیا۔
مظاہرین میں مسلمانوں کے ایک گروپ سمیت کئی مذاہب کے پیروکار شامل تھے۔
مسلمانوں کے گروپ نے ایک پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا "محبت میرا مذہب اور میرا عقیدہ ہے۔"
یہ مارچ برسلز کے مولین بیک کے علاقے سے بھی گزرا اور تفتیش کاروں کو شبہ ہے کہ اس علاقے میں انتہاپسند (کارروائیوں کی) سازش تیار کی گئی تھی۔
گزشتہ ماہ برسلز کے ہوائی اڈے اور میڑو اسٹیشن پر ہوئے خود کش حملوں میں 32 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پولیس نے اب تک چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جس انتہا پسند گروپ نے برسلز میں حملے کیے تھے اسی گروپ کا تعلق گزشتہ سال نومبر میں پیرس میں ہوئے دہشت گرد حملوں سے ہے جن میں 130 افراد ہلاک ہو ئے۔